بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Tafseer-e-Baghwi - An-Noor : 1
سُوْرَةٌ اَنْزَلْنٰهَا وَ فَرَضْنٰهَا وَ اَنْزَلْنَا فِیْهَاۤ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ لَّعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ
سُوْرَةٌ : ایک سورة اَنْزَلْنٰهَا : جو ہم نے نازل کی وَفَرَضْنٰهَا : اور لازم کیا اس کو وَاَنْزَلْنَا : اور ہم نے نازل کیں فِيْهَآ : اس میں اٰيٰتٍۢ بَيِّنٰتٍ : واضح آیتیں لَّعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَذَكَّرُوْنَ : تم یاد رکھو
یہ (ایک) سورة ہے جس کو ہم نے نازل کیا اور اسکے (احکام کو) فرض کردیا اور اس میں واضح المطالب آیتیں نازل کیں تاکہ تم یاد رکھو
تفسیر۔ 1۔ سورہ، یہ سورت ، انزلناھا وفرضناھا ، ابن کثیر ابوعمرو ، وفرضناھا ، راء کی تشدید کے ساتھ پڑھا ہے اور دوسرے قراء نے تخفیف کے ساتھ پڑھا ہے۔ ہم نے وحی کے ذریعے سے تم پر جو احکام لاگو کیے ہیں ان پر عمل کرنا تمہارے لیے لازمی اور ضروری ہے بعض اہل تفاسیر کا قول ہے کہ ہم نے اس کے اندر حد مقرر کردی ہیں اللہ کا فرمان ، فنصف مافرضتم، ہم نے تمہارے لیے یہ حد مقرر کردی ہے اور تخفیف کی دلیل اللہ کافرمان، ان الذی فرض علیک، القرآن۔ تشدید کی صورت ہو تو پھر اس کا معنی یہ ہوگا کہ کہ ہم نے اس کو تمہارے لیے کھول کھول کر بیان کردیا اور بعض نے کہا کہ ھوبمعنی فرض کے ہے جو ایجاب کے معنی میں ہے تشدید تکثیر کے لیے ہے اس صورت میں اس کا معنی یہ ہوگا کہ یہ تم پر اور تمہارے بعد تمہارے قیامت تک آنے والے کے لیے ہم نے اس کو واجب کردیا۔ وانزلناھا فیھا ایات بینت۔ واضح دلالت ہے۔ لعلکم تذکرون، تاکہ تم ان سے نصیحت حاصل کرو۔
Top