بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Maarif-ul-Quran - An-Noor : 1
سُوْرَةٌ اَنْزَلْنٰهَا وَ فَرَضْنٰهَا وَ اَنْزَلْنَا فِیْهَاۤ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ لَّعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ
سُوْرَةٌ : ایک سورة اَنْزَلْنٰهَا : جو ہم نے نازل کی وَفَرَضْنٰهَا : اور لازم کیا اس کو وَاَنْزَلْنَا : اور ہم نے نازل کیں فِيْهَآ : اس میں اٰيٰتٍۢ بَيِّنٰتٍ : واضح آیتیں لَّعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَذَكَّرُوْنَ : تم یاد رکھو
یہ (ایک) سورة ہے جس کو ہم نے نازل کیا اور اسکے (احکام کو) فرض کردیا اور اس میں واضح المطالب آیتیں نازل کیں تاکہ تم یاد رکھو
تمہید اجمال احکام سورت دربارہ عفت و عصمت قال اللہ تعالیٰ ۔ سورة انزلنھا وفرضنھا وانزلنا فیہا آیات بینت لعلکم تذکرون۔ یہ ایک سورت ہے جس کو ہم نے اتارا ہے۔ جو عفت اور عصمت کے احکام پر مشتمل ہے، جیسے حد زنا اور حد قذف اور حکم لعان اور حکم استیذان اور حکم غض بصر۔ یعنی نظر اور بصر کو نامحروموں کو دیکھنے سے محفوظ رکھنے کا حکم وغیرہ وغیرہ۔ اور ہم نے ان احکام کو مقرر کیا ہے۔ یعنی یہ احکام ہمارے نازل کردہ اور مقرر کردہ ہیں ان میں کوتاہی نہ کرنا، یا یہ معنی ہیں کہ ان احکام کو ہم نے فرض اور لازم کیا ہے۔ تم پر ان احکام کی تعمیل لازم ہے اور ہم نے اس سورت میں تمہارے لیے واضح اور روشن آیتیں نازل کیں جو ایسی ہدایتوں اور نصیحتوں پر مشتمل ہیں کہ ان پر عمل کرنے سے تمہارا دل منور ہوجائے۔ شاید نصیحت پکڑو اور سمجھو کہ بدکاریوں اور بےحیائیوں سے دل کا نور رخصت ہوجاتا ہے اور جانو کہ نفس کی تطہیر بغیر ان حدود اور تعزیرات کے ممکن نہیں کہ جو تم کو اس سورت میں بتلا دی گئیں اللہ تعالیٰ نے تم کو اس سورت میں معاشرہ کا دستور العمل بتلا دیا کہ زنا سے بچو اور عورتوں کو بےحجابی سے بچاؤ اور بےدھڑک اور بغیر اجازت کے کسی کے گھر میں داخل نہ ہو۔ معلوم نہیں کہ کوئی شخص اپنے گھر میں کسی حال میں ہے یہ چیزیں معاشرہ اور تمدن کو خراب کرنے والی ہیں۔ اب اس تمہید کے بعد احکام کی تفصیل شروع فرماتے ہیں اور چونکہ تمام رذائل میں خبیث ترین اور سب سے زیادہ گندہ فعل زنا ہے اس لیے اس سورت کے احکام کی ابتدا حکم زنا سے فرمائی کیونکہ زنا سے حسب و نسب کا نظام درہم و برہم ہوجاتا ہے اور قرابتوں کا فرق ملتبس اور مشتبہ ہوجاتا ہے جس پر نکاح اور میراث کا دارومدار ہے، دینی اور دنیوی فلاح اور کامیابی بغیر عفت اور پاکدامنی کے حاصل نہیں ہوسکتی۔
Top