Mualim-ul-Irfan - Az-Zukhruf : 66
قَالَتْ رَبِّ اَنّٰى یَكُوْنُ لِیْ وَلَدٌ وَّ لَمْ یَمْسَسْنِیْ بَشَرٌ١ؕ قَالَ كَذٰلِكِ اللّٰهُ یَخْلُقُ مَا یَشَآءُ١ؕ اِذَا قَضٰۤى اَمْرًا فَاِنَّمَا یَقُوْلُ لَهٗ كُنْ فَیَكُوْنُ
قَالَتْ : وہ بولی رَبِّ : اے میرے رب اَنّٰى : کیسے يَكُوْنُ لِيْ : ہوگا میرے ہاں وَلَدٌ : بیٹا وَّلَمْ : اور نہیں يَمْسَسْنِىْ : ہاتھ لگایا مجھے بَشَرٌ : کوئی مرد قَالَ : اس نے کہا كَذٰلِكِ : اسی طرح اللّٰهُ : اللہ يَخْلُقُ : پیدا کرتا ہے مَا يَشَآءُ : جو وہ چاہتا ہے اِذَا : جب قَضٰٓى : وہ ارادہ کرتا ہے اَمْرًا : کوئی کام فَاِنَّمَا : تو يَقُوْلُ : وہ کہتا ہے لَهٗ : اس کو كُنْ : ہوجا فَيَكُوْنُ : سو وہ ہوجاتا ہے
مریم نے کہا پروردگار میرے ہاں بچہ ہاں کیونکر ہوگا کہ انسان نے مجھے ہاتھ تک تو لگایا نہیں ؟ فرمایا کہ خدا اسی طرح جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے جب وہ کوئی کام کرنا چاہتا ہے تو ارشاد فرما دیتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہوجاتا ہے
(تفسیر) 47۔ : (آیت)” قالت رب “ اے میرے سردار یہ حضرت جبرئیل (علیہ السلام) کو فرمایا بعض نے کہا کہ یہ کلام عزوجل کو فرمایا (آیت)” انی یکون لی ولد ولم یمسسنی بشر “۔ یعنی مجھے کسی مرد نے نہیں چھوا ‘۔ حضرت مریم (علیہا السلام) نے یہ بات بطور تعجب کے کہی کیونکہ عام طور پر تو بچہ پیدا ہوتا ہے والد کے ساتھ جبکہ میں نے تو نکاح ہی نہیں کیا (آیت)” قال کذلک اللہ یخلق مایشاء اذا قضی امرا “۔ جب کسی چیز کا ارادہ کرلیتا ہے ۔ (آیت)” فانما یقول لہ کن فیکون “ جس چیز کا تو ارادہ کرتا ہے وہ ہوجاتا ہے (آیت)” کذلک اللہ یخلق مایشاء “۔ بعض نے کہا یہ قول عطف ہے اس فرمان (آیت)” ان اللہ یبشرک “ پر۔
Top