Tafseer-e-Baghwi - Az-Zukhruf : 54
فَاسْتَخَفَّ قَوْمَهٗ فَاَطَاعُوْهُ١ؕ اِنَّهُمْ كَانُوْا قَوْمًا فٰسِقِیْنَ
فَاسْتَخَفَّ : تو ہلکایا پایا اس نے قَوْمَهٗ : اپنی قوم کو فَاَطَاعُوْهُ : تو انہوں نے اطاعت کی اس کی اِنَّهُمْ : بیشک وہ كَانُوْا : تھے وہ قَوْمًا فٰسِقِيْنَ : فاسق قوم۔ لوگ
تو اس پر سونے کے کنگن کیوں نہ اتارے گئے ؟ یا (یہ ہوتا کہ) فرشتے جمع ہو کر اس کے ساتھ آتے
53، فلولاالقی علیہ، اگر وہ سچا ہو۔ ، اسورۃ من ذھب، حفص اور یعقوب رحمہما اللہ نے ، اسورۃ، مسوار کی جمع پڑھا ہے اور دیگر حضرات نے، اس اورۃ، پڑھا ہے، اسورۃ، کی جمع اور یہ جمع الجمع ہے۔ مجاہد (رح) فرماتے ہیں کہ جب وہ لوگ کسی کو سردار بناتے تھے تو اس کو کنگن پہناتے تھے اور گردن میں سونے کے ہار ڈالتے تھے یہ اس کی سرداری کی دلیل ہوتی تھی تو فرعون نے کہا موسیٰ (علیہ السلام) کے رب نے ان پر سونے کے کنگن کیوں نہیں ڈالے۔ اگر وہ سردار ہیں اور ہم پر ان کی اطاعت واجب ہے۔ ، اوجاء معہ الملائکۃ مقترنین، لگاتار ایک دوسرے کے پیچھے جو اس کی سچائی کی گواہی دیتے اور ان کی مدد کرتے ۔
Top