Bayan-ul-Quran - An-Naml : 18
حَتّٰۤى اِذَاۤ اَتَوْا عَلٰى وَادِ النَّمْلِ١ۙ قَالَتْ نَمْلَةٌ یّٰۤاَیُّهَا النَّمْلُ ادْخُلُوْا مَسٰكِنَكُمْ١ۚ لَا یَحْطِمَنَّكُمْ سُلَیْمٰنُ وَ جُنُوْدُهٗ١ۙ وَ هُمْ لَا یَشْعُرُوْنَ
حَتّىٰٓ : یہانتک کہ اِذَآ : جب اَتَوْا : وہ آئے عَلٰي : پر وَادِ النَّمْلِ : چیونٹیوں کا میدان قَالَتْ : کہا نَمْلَةٌ : ایک چیونٹی يّٰٓاَيُّهَا النَّمْلُ : اے چینٹیو ادْخُلُوْا : تم داخل ہو مَسٰكِنَكُمْ : اپنے گھروں (بلوں) میں لَا يَحْطِمَنَّكُمْ : نہ روند ڈالے تمہیں سُلَيْمٰنُ : سلیمان وَجُنُوْدُهٗ : اور اس کا لشکر وَهُمْ : اور وہ لَا يَشْعُرُوْنَ : نہ جانتے ہوں (انہیں شعور نہ ہو
یہاں تک کہ جب چیونٹیوں کے ایک میدان میں آئے تو ایک چیونٹی نے (دوسری چیونٹوں سے) کہا کہ اے چیونٹیو اپنے اپنے سوراخوں میں جا گھسو کہیں تم کو سلیمان (علیہ السلام) اور انکا لشکر بیخبر ی میں نہ کچل ڈالیں۔ (ف 1)
1۔ نملہ کے اس کلام کے وقت یا تو آپ کا لشکر زمین پر چلتا ہوگا، اور اگر ہوا پر سفر تھا، تو وہاں اترنے کا ارادہ ہوگا، اور نملہ کو بالہام الہی سلیمان (علیہ السلام) کی اور ان کے لشکر کی اور اس کے ارادہ کی معرفت ہوگئی ہوگی، اور قدرت کے سامنے سب آسان ہے۔
Top