Dure-Mansoor - At-Tawba : 30
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمُ الَّذِیْ خَلَقَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ وَّ خَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَ بَثَّ مِنْهُمَا رِجَالًا كَثِیْرًا وَّ نِسَآءً١ۚ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ الَّذِیْ تَسَآءَلُوْنَ بِهٖ وَ الْاَرْحَامَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلَیْكُمْ رَقِیْبًا
يٰٓاَيُّھَا : اے النَّاسُ : لوگ اتَّقُوْا : ڈرو رَبَّكُمُ : اپنا رب الَّذِيْ : وہ جس نے خَلَقَكُمْ : تمہیں پیدا کیا مِّنْ : سے نَّفْسٍ : جان وَّاحِدَةٍ : ایک وَّخَلَقَ : اور پیدا کیا مِنْھَا : اس سے زَوْجَهَا : جوڑا اس کا وَبَثَّ : اور پھیلائے مِنْهُمَا : دونوں سے رِجَالًا : مرد (جمع) كَثِيْرًا : بہت وَّنِسَآءً : اور عورتیں وَاتَّقُوا : اور ڈرو اللّٰهَ : اللہ الَّذِيْ : وہ جو تَسَآءَلُوْنَ : آپس میں مانگتے ہو بِهٖ : اس سے (اس کے نام پر) وَالْاَرْحَامَ : اور رشتے اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ كَانَ : ہے عَلَيْكُمْ : تم پر رَقِيْبًا : نگہبان
کیا یہ لوگ یوں کہتے ہیں کہ یہ شاعر ہے ہم اس کی موت کے حادثہ کا انتظار کررہے ہیں
1:۔ ابن اسحاق وابن جریر (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ قریش دارالندوہ میں نبی کریم ﷺ کے بارے میں جمع ہوئے ان میں سے ایک کہنے والے نے کہا اس کو رسی میں باندھ دو پھر اس کی موت کا انتظار کرو یہاں تک کہ یہ مرجائے جیسے اس سے پہلے شعراء زھیر اور نابغہ وغیرہ مرگئے کیونکہ یہ بھی ان میں سے ایک ہے، تو اللہ تعالیٰ نے ان کے اس قول کے بارے میں (یہ آیت ) '' ام یقولون شاعر نتربص بہ ریب المنون '' (کیا یہ لوگ یوں کہتے ہیں کہ یہ شاعر ہیں اور ہم ان پر حادثہ موت آنے کا انتظار کررہے ہیں) 2:۔ ابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' ریب المنون '' سے مراد ہے موت۔ 3:۔ ابن الانباری نے الوقف ولابتداء میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' ریب '' سے مراد ہے شک مگر اس جگہ سورة طور میں ہے (آیت ) '' ریب المنون '' اس کا معنی ہے حوادث الامور (یعنی حوادث زمانہ) شاعر نے کہا ہے۔ تربص بھا ریب المنون بعلھا تطلق یوما أوی موت حلیلھا '' ترجمہ : حوادث زمانہ نے اس کے لئے انتظار کیا کہ شاید اسے اسی طلاق ہوجائے یا پھر اس کا شوہر فوت ہوجائے۔ 4:۔ ابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' ریب المنون '' سے مراد ہے زمانے کے حادثات (آیت ) '' ام ھم قوم طاغون '' (یا یہ شریف لوگ ہیں) بلکہ یہ لوگ سرکش ہیں۔
Top