Dure-Mansoor - Hud : 45
وَ نَادٰى نُوْحٌ رَّبَّهٗ فَقَالَ رَبِّ اِنَّ ابْنِیْ مِنْ اَهْلِیْ وَ اِنَّ وَعْدَكَ الْحَقُّ وَ اَنْتَ اَحْكَمُ الْحٰكِمِیْنَ
وَنَادٰي : اور پکارا نُوْحٌ : نوح رَّبَّهٗ : اپنا رب فَقَالَ : پس اس نے کہا رَبِّ : اے میرے رب اِنَّ : بیشک ابْنِيْ : میرا بیٹا اَهْلِيْ : میرے گھروالوں میں سے وَاِنَّ : اور بیشک وَعْدَكَ : تیرا وعدہ الْحَقُّ : سچا وَاَنْتَ : اور تو اَحْكَمُ : سب سے بڑا حاکم الْحٰكِمِيْنَ : حاکم (جمع)
اور (نوح (علیہ السلام) نے اپنے رب کو پکارا اور عرض کیا اے میرے رب بیشک میرا بیٹا میرے اہل سے ہے اور بیشک تیرا وعدہ سچا ہے اور تو احکم الحاکمین ہے
1:۔ ابن ابی حاتم وابو الشیخ رحمہما اللہ نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ونادی نوح ربہ فقال رب ان ابنی من اھلی “ سے مراد ہے کہ نوح نے اپنے رب سے عرض کیا کہ بلاشبہ آپ نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ آپ میرے لئے میرے اہل و عیال کو نجات دیں گے اور بلاشبہ میرا بیٹا میرے اہل میں سے ہے۔ 2:۔ عبدالرزاق الفریابی وابن منذر وابن ابی حاتم وابو الشیخ وابن عساکر رحمہم اللہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نبی کی بیوی بدکار نہیں ہوتی اور فرمایا (آیت) ” انہ لیس من اھلک “ یعنی یہ تیرے اہل و عیال میں سے نہیں ہے کہ جن کو ہم تیرے ساتھ نجات دیں گے۔
Top