Tafseer-e-Majidi - Hud : 45
وَ نَادٰى نُوْحٌ رَّبَّهٗ فَقَالَ رَبِّ اِنَّ ابْنِیْ مِنْ اَهْلِیْ وَ اِنَّ وَعْدَكَ الْحَقُّ وَ اَنْتَ اَحْكَمُ الْحٰكِمِیْنَ
وَنَادٰي : اور پکارا نُوْحٌ : نوح رَّبَّهٗ : اپنا رب فَقَالَ : پس اس نے کہا رَبِّ : اے میرے رب اِنَّ : بیشک ابْنِيْ : میرا بیٹا اَهْلِيْ : میرے گھروالوں میں سے وَاِنَّ : اور بیشک وَعْدَكَ : تیرا وعدہ الْحَقُّ : سچا وَاَنْتَ : اور تو اَحْكَمُ : سب سے بڑا حاکم الْحٰكِمِيْنَ : حاکم (جمع)
اور نوح (علیہ السلام) نے اپنے پروردگار کو پکارا اور کہا اے میرے پروردگار میرا بیٹا تو میرے گھروالوں ہی میں ہے اور تیرا وعدہ (بھی بالکل) سچا اور تو تو ہر حاکم کے اوپر حاکم ہے،69۔
69۔ (تیری قدرت لاانتہاء تیرے اختیارات غیر محدود تیرے لیے کیا دشوار کہ اب بھی اسے مومن بنا کر اس کی نجات کا سامان کردے) (آیت) ” ونادی نوح ربہ “۔ یہ مناجات حضرت نوح (علیہ السلام) نے اس وقت کی جب دیکھا کہ کنعان اب ڈوبنے ہی پر ہے۔ (آیت) ” ان وعدک الحق “۔ وہ وعدہ الہی یہی کہ تمہارے گھروالوں میں سے جو کوئی بھی ایمان لے آئے گا بچا دیا جائے گا۔
Top