Dure-Mansoor - An-Nahl : 38
وَ اَقْسَمُوْا بِاللّٰهِ جَهْدَ اَیْمَانِهِمْ١ۙ لَا یَبْعَثُ اللّٰهُ مَنْ یَّمُوْتُ١ؕ بَلٰى وَعْدًا عَلَیْهِ حَقًّا وَّ لٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَۙ
وَاَقْسَمُوْا : اور انہوں نے قسم کھائی بِاللّٰهِ : اللہ کی جَهْدَ : سخت اَيْمَانِهِمْ : اپنی قسم لَا يَبْعَثُ : نہیں اٹھائے گا اللّٰهُ : اللہ مَنْ يَّمُوْتُ : جو مرجاتا ہے بَلٰى : کیوں نہیں وَعْدًا : وعدہ عَلَيْهِ : اس پر حَقًّا : سچا وَّلٰكِنَّ : اور لیکن اَكْثَرَ : اکثر النَّاسِ : لوگ لَا يَعْلَمُوْنَ : نہیں جانتے
اور ان لوگوں نے خوب زور دار طریقے پر اللہ کی قسم کھائی کہ جو شخص مرجاتا ہے اللہ اسے نہ اٹھائے گا، ہاں اللہ ضرور اٹھائے گا، یہ پکا وعدہ ہے جسے اللہ نے اپنے ذمہ لازم کرلیا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے
1:۔ عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابو العالیہ (رح) سے روایت کیا کہ مسلمانوں میں سے ایک آدمی کا قرضہ تھا مشرکین میں سے ایک آدمی پر وہ اس کے پاس آیا اور اس سے (اپنے قرضے کا) تقاضہ کیا اور اس درمیان اس نے یہ بات کہہ دی کہ مجھے امید ہے کہ مرنے کے بعد ایسا ایسا ہوگا مشرک نے اس سے کہا (کیا) البتہ تو گمان کرتا ہے کہ تو موت کے بعد اٹھایا جائے گا اور میں اللہ کی پختہ قسم کھاکر کہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ اس کو نہیں اٹھائے گا جو مرجائے گا تو اللہ تعالیٰ نے (اس پر یہ آیت) نازل فرمائی (آیت) ” واقسمو باللہ جھدایمانہم لا یبعث اللہ من یموت “۔ 2:۔ ابن مردویہ نے حضرت علی ؓ سے (آیت) ” واقسمو باللہ جھدایمانہم لا یبعث اللہ من یموت “ کے بارے میں فرمایا کہ یہ میرے بارے میں نازل ہوئی۔ اللہ تعالیٰ کے لئے شریک ٹھہرانا گالی ہے : 3:۔ ابن جریر ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ابن آدم نے مجھے گالی دی اور اس کو یہ نہیں چاہئے تھا کہ مجھے گالی دے اور اس نے مجھے جھٹلایا اور اس کو یہ نہیں چاہئے تھا کہ مجھے جھٹلائے اور اس کا جھٹلانا یہ ہے کہ اس نے (قسم کھا کر) کہ (آیت) ” واقسمو باللہ جھدایمانہم لا یبعث اللہ من یموت “ اور میں نے کہا (آیت) ” بلی وعدا علیہ حقا “ (یعنی اس پر میرا وعدہ سچا ہے) کہ میں ان کو ضرور زندہ کروں گا اور اس کا گالی دینا یہ ہے کہ اس نے کہا (آیت) ” ان اللہ ثالث ثلاثۃ “ (کہ اللہ تین میں سے تیسرا ہے) اور میں نے کہا (آیت) ” قل ھواللہ احد (1) اللہ الصمد (2) لم یلدولم یلد (3) ولم یکن لہ کفوا احد (4) “۔ 4:۔ عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے (آیت) لیبین لہم الذی یختلفون فیہ “ کے بارے میں فرمایا کہ (حکم) لوگوں کے لئے عام ہے (واللہ اعلم )
Top