Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Dure-Mansoor - Maryam : 1
كٓهٰیٰعٓصٓ۫ۚ
كٓهٰيٰعٓصٓ
: کاف۔ ہا۔ یا۔ عین۔ صاد
کھیعص
1:۔ فریابی، سعید بن منصور، ابن ابی شیبہ، عبدابن حمید ابن، جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم، ابن مردویہ حاکم اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں (حاکم نے صحیح بھی کہا) نے ابن عباس ؓ سے (آیت) ” کھیعص “ کے بارے میں روایت کیا کہ اس سے مراد ہے کبیہ ھاد، امین، عزیز اور صادق اور دوسرے لفظ میں یوں ہے کہ کاف کبیر کے بدلہ میں ہے۔ 2:۔ عبدالرزاق آدم ابن ابی ایاس عثمان بن سعید دارمی نے توحید میں ابن جریر ابن منذر ابن ابی حاتم ابن مردویہ حاکم اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں (حاکم نے صحیح بھی کہا) ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” کھیعص “ میں کاف کریم میں سے ہے ھاھاد میں سے ہے یاء حکیم میں سے ہے عین علیم میں سے ہے اور صاد صادق میں سے ہے۔ 3:۔ ابن ابی حاتم نے ابن مسعود اور دوسرے صحابہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” کھیعص “ حروف ہجا ہیں جو مختلف اسماء سے علیحدہ کئے گئے ہیں کاف ملک سے ہے، ھا اللہ سے ہے یاء اور عین عزیز سے ہے صاد مصور سے ہے۔ 4:۔ ابن مردویہ نے کلبی (رح) سے روایت کیا کہ ان سے (آیت) ” کھیعص “ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے ابو صالح اور انہوں نے ام ھانی اور انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کیا کہ آپ نے فرمایا کہ اس سے مراد ہے کاف، ھاد، عالم، اور صادق۔ 5:۔ عثمان بن سعید دارمی ابن ماجہ اور ابن جریر نے فاطمہ بنت علی ؓ سے روایت کیا کہ ابن عباس ؓ فرماتے تھے کہ (آیت) ” کھیعص “ اور ” حم “ اور ” یسین “ اور ان جیسے دوسرے حروف اللہ تعالیٰ کا اسم اعظم ہیں۔ 6:۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے (آیت) ” کھیعص “ کے بارے میں روایت کیا کہ یہ قسم ہے جس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے قسم کھائی ہے اور یہ اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے ایک نام ہے۔ 7:۔ ابن ابی حاتم نے محمد بن کعب (رح) سے (آیت) ” کھیعص “ کے بارے میں فرمایا کہ (اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں) میں بڑا ہوں، ہدایت دینے والا ہوں، بلند مرتبہ ہوں، امین ہوں، سچا ہوں، 8:۔ ابن ابی حاتم نے محمد بن کعب (رح) سے (آیت) ” کھیعص “ کے بارے میں روایت کیا کہ کاف ملک سے، ھا اللہ سے ہے عین عزیز سے ہے اور صاد صمد سے ہے۔ 9:۔ عبد بن حمید ربیع بن انس (رح) سے (آیت) ” کھیعص “ کے بارے میں روایت کیا کہ کاف چابی ہے اس کے نام کافی کی اور ھا چابی ہے اس کے نام ھادی کی اور عین چابی ہے اس کے نام عالم کی اور صاد چابی ہے اس کے نام صادق کی۔ 10:۔ ابن ابی حاتم نے ربیع بن انس (رح) سے (آیت) ” کھیعص “ کے بارے میں فرمایا کہ اے وہ ذات جو پناہ دیتی ہے اور جس کے خلاف پناہ نہیں دی جاتی۔ 11:۔ عبدالرزاق اور عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے (آیت) ” کھیعص “ کے بارے میں روایت کیا کہ قرآن کے ناموں میں سے ایک نام ہے (واللہ اعلم) حجرے میں بےموسم پھل ملنا : 12:۔ ابن ابی حاتم نے یحییٰ بن یعمر (رح) سے روایت کیا کہ وہ اس کو اس طرح پڑھتے تھے (آیت) ” ذکر رحمت ربک عبدہ زکریا “ پھر فرماتے ہیں کہ جب زکریا (علیہ السلام) ان کے پاس محراب میں داخل ہوتے تو اس کے پاس سردی کے پھل گرمی کے موسم میں پاتے تھے اور گرمی کے پھل سردی کے موسم میں پاتے تھے پھر فرمایا (آیت) ” ذکر رحمت ربک “۔ 13:۔ احمد، ابویعلی، حاکم اور ابن مردویہ نے (حاکم نے صحیح بھی کہا ہے) ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ زکریا (علیہ السلام) نجار (لکڑی کا کام کرنے والے) تھے۔ 14:۔ اسحاق بن بشیر اور ابن عساکر سے روایت کیا کہ زکریا بن دان ابویحیٰ ان انبیاء کے بیٹوں میں سے تھے جو لوگ بیت المقدس میں وحی کو لکھتے تھے۔ 15:۔ ابن منذر نے ابن جریج (رح) سے (آیت) ” اذ نادی ربہ ندآء خفیا “ کے بارے میں روایت کیا کہ اپنے دل میں چپکے سے (دعا مانگی) قتادہ ؓ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے پوشیدہ آواز اور صاف دل کو پسند فرماتے ہیں۔ 16:۔ ابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے (آیت) ” اذ نادی ربہ ندآء خفیا “ کے بارے میں روایت کیا کہ آپ نے آہستہ سے دعا کی کہ آپ ریا کاری نہیں کرنا چاہتے تھے۔ 17:۔ حاکم نے (اور آپ نے اس کو صحیح بھی کہا ہے) ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ بنی اسرائیل کے انبیاء میں سے آخری نبی زکریا بن ادریس یعقوب (علیہ السلام) کی اولاد میں سے تھے انہوں نے اپنے رب کو چپکے سے پکارا اور کہا (آیت) ” رب انی وھن العظم منی “ سے ” خفت الموالی من ورآءی “ تک اور وہ ایک جماعت تھی (آیت) ” یرثنی ویرث میں ال یعقوب “ کا (آیت) ” فنادتہ الملئکۃ “ اور وہ جبرائیل (علیہ السلام) تھے (آیت) ” ان اللہ یبشرک بکلمۃ منہ، اسمہ “ جب آواز سنی تو ان کے پاس شیطان آیا اور کہا اے زکریا جو آوازتو نے سنی وہ اللہ کی طرف سے نہیں ہے وہ شیطان کی طرف سے جو تیرے ساتھ تمسخر کررہا ہے تو انہوں نے (یہ سن کر) شک کیا اور فرمایا (آیت) ” انی یکون لی غلم “ یعنی وہ کیسے ہوگا (آیت) ” وقد بلغت من الکبر عتیا “ (یعنی میں بوڑھا ہوچکا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے) تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” وقد خلقتک من قبل ولم تک شیئا (9) “ (میں نے تجھ کو اس سے پہلے پیدا کیا اور تم کچھ بھی نہ تھے ) ۔ 18۔ ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” وھن العظم منی “ یعنی (ہڈیاں) ضعیف ہوگئیں۔ 19:۔ عبدالرزاق اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” وھن العظم منی “ یعنی ہڈیاں ٹیڑھی ہوگئیں۔ 20:۔ عبدالرزاق، عبدابن حمید اور ابن ابی حمید اور ابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے (آیت) ” ولم اکن بدعآئک رب شقیا “ کے بارے میں فرمایا کہ ہمیشہ آپ نے میری دعاوں کو شرف قبولیت بخشا۔ 21:۔ ابن ابی حاتم نے ابن عیینہ (رح) سے (آیت) ” ولم اکن بدعآئک رب شقیا “ کے بارے میں فرمایا کہ میں نے (ہمیشہ) تجھ سے دعا کرنے کی سعادت حاصل کی اگرچہ آپ نے مجھے عطا نہ بھی کیا۔ 22:۔ ابوعبید، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے سعید بن عاص (رح) سے روایت کیا کہ عثمان عفان ؓ نے خود (آیت) ” وانی خفت الموالی “ لکھوایا یعنی خاء اور فاء کے نصب کے ساتھ اور تاء کے کسرہ کے ساتھ فرماتے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ رشتہ دار کم ہوگئے۔ 23:۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” وانی خفت الموالی من ورآءی “ سے مراد ورثاء ہیں جو میت کے عصبہ ہوتے ہیں۔ زکریا (علیہ السلام) کی دعاء : 24:۔ ابن ابی شیبہ، عبدابن حمید، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) نے (آیت) ” وانی خفت الموالی من ورآءی “ کے بارے میں فرمایا کہ یہ آل یعقوب میں سے عصبہ ہیں اور آپ کے پیچھے نوجوان اور زکریا یعقوب (علیہ السلام) کی اولاد میں سے تھے اور ایک روایت میں ایوب ہے۔ 25:۔ فریابی، ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ زکریا (علیہ السلام) کی اولاد نہیں تھی تو انہوں نے اپنے رب سے سوال کیا اور فرمایا (آیت) ” رب ھب لی من لدنک ولیا (5) یرثنی ویرث من ال یعقوب “ یعنی وہ میرے مال کا وارث بنے اور آل یعقوب کی نبوت کا وارث بنے۔ 26:۔ عبدالرزاق، عبد ابن حمید، ابن جریر، اور ابن ابی حاتم نے حسن (رح) نے (آیت) ” یرثنی ویرث من ال یعقوب “ کے بارے میں فرمایا کہ ان کی نبوت اور ان کے علم کا وارث بنے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ میرے بھائی زکریا پر رحم فرمائے ان کا کوئی وارث نہ تھا اور اللہ تعالیٰ لوط (علیہ السلام) پر رحم فرمائے اگرچہ انہوں نے ایک مضبوط قلعے (یعنی اپنے زور دار قبیلہ) کی طرف پناہ لینے کا اظہار کیا۔ 27:۔ ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” یرثنی ویرث من ال یعقوب “ یعنی وہ وارث ہوگا میری نبوت کا اور آل یعقوب کی نبوت کا۔ 28:۔ ابن ابی حاتم نے صالح (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ویرث من ال یعقوب “ یعنی وہ نبوت کا وارث ہوگا۔ 29:۔ ابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ویرث من ال یعقوب “ یعنی آل یعقوب سے سنت اور علم کا وارث ہوگا۔ 30:۔ سعید بن منصور اور عبد ابن حمید نے یحییٰ بن یعمر (رح) سے روایت کیا کہ وہ (آیت) ” وانی خفت الموالی من ورآء ی “ کو تشدید اور خاء کے نصب اور تاء کے کسرہ کے ساتھ پڑھتے تھے اور اس کو اس طرح پڑھتے تھے (آیت) ” یرثنی ویرث من ال یعقوب “۔ 31:۔ عبد بن حمید نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ وہ اس کو اس طرح پڑھتے تھے (آیت) ” یرثنی ویرث من ال یعقوب “۔ 32:۔ عبدبن حمید نے عاصم (رح) سے روایت کیا کہ وہ اس کو یوں پڑھتے تھے (آیت) ” یرثنی “ مثقل اور مرفوع۔ 33:۔ ابن ابی حاتم نے محمد بن کعب (رح) سے روایت کیا کہ داود (علیہ السلام) نے فرمایا اے میرے رب ! مجھے ایک بیٹا عطا فرمائیے ان کا ایک بیٹا پیدا ہوا تو بڑا ہو کر اس نے داود (علیہ السلام) پر خروج کیا داود (علیہ السلام) نے اس کی طرف ایک لشکر بھیجا اور کہا اگر تم اس کو صحیح سالم پکڑ لو تو ایک آدمی میری طرف بھیج دینا میں اس کے چہرے میں خوشی کو پہچان لوں گا اور اگر تم اس کو قتل کردو تو میری طرف ایک آدمی کو بھیج دینا میں اس کے چہرے میں شرکو پہچان لوں گا لشکر والوں نے اس کو قتل کردیا اور ان کی طرف ایک کالے آدمی کو بھیجا جب انہوں نے اس کو دیکھا تو جان لیا کہ وہ قتل کردیا گیا ہے داود (علیہ السلام) نے عرض کیا اے میرے رب ! میں نے آپ سے بیٹے کا سوال کیا تھا اس نے مجھ پر خروج کیا اللہ تعالیٰ نے فرمایا تو نے کوئی تعریف نہیں کی تھی محمد بن کعب (رح) نے فرمایا انہوں نے ایسا نہیں کیا جیسا زکریا (علیہ السلام) نے فرمایا (آیت) ” واجعلہ رب رضیا “۔ یحیی (علیہ السلام) کی بشارت ملنا : 34:۔ ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ جب زکریا (علیہ السلام) نے اپنے رب سے دعا مانگی کہ ان کو ایک بیٹا عطا کیا جائے تو جبرائیل (علیہ السلام) نیچے اترے اور ان کو یحییٰ (علیہ السلام) کی خوشخبری دی تو اس وقت زکریا (علیہ السلام) نے فرمایا (آیت) ” انی یکون لی غلم “ میرا بیٹا کیسے ہوسکتا ہے جبکہ میں بوڑھا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے جبرائیل (علیہ السلام) نے ایک خشک لکڑی لی اور اس کو زکریا (علیہ السلام) کی ہتھیلیوں کے درمیان رکھ دیا پھر فرمایا اس کو اپنی ہتھیلیوں کے درمیان داخل کرو انہوں نے ایسا ہی کیا اور اچانک ان کے سر میں ایک لکڑی تھی جو دو پتوں کے درمیان تھی جن سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے جبرئیل (علیہ السلام) نے فرمایا وہ ذات جس نے اس خشک لکڑی سے اس پتے کو نکالا اس بات پر قادر ہے کہ آپ کے صلب اور آپ کی بانجھ بیوی سے بچہ پیدا کردے۔ 35:۔ فریابی، ابن ابی شیبہ، عبدبن حمید، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور حاکم نے (حاکم نے اس کو صحیح بھی کہا ہے) ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” لم نجعل لہ من قبل سمیا “ یعنی اس سے پہلے کسی کا نام یحییٰ نہیں تھا 36:۔ عبدالرزاق، احمد نے زہد میں اور عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” لم نجعل لہ من قبل سمیا “ یعنی اس سے پہلے کسی کا نام یحییٰ نہیں تھا احمد نے الزہد میں عکرمہ سے اسی طرح روایت کیا ہے۔ 37:۔ ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” لم نجعل لہ من قبل سمیا “ یعنی بانجھ عورتوں میں سے کسی نے اس طرح کا بچہ جنم نہیں دیا۔ 38:۔ احمد نے زہد میں عبد بن حمید، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” لم نجعل لہ من قبل سمیا “ یعنی میں سمیا سے مراد ہے مثلا : (یعنی اس طرح کا نام ہم نے پہلے نہیں رکھا ) ۔ 39:۔ احمد نے زہد میں عبد بن حمید ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیررحمۃ اللہ علیہ سے روایت کیا کہ (آیت) ” لم نجعل لہ من قبل سمیا “ (اس نام کے) مشابہ۔ عبد بن حمید نے عطا سے اسی طرح روایت کیا ہے۔ 40:۔ بخاری نے تاریخ میں یحییٰ بن خلاد رومی (رح) نے فرمایا کہ ان کی پیدائش ہوئی تو ان کو نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پیش کیا گیا تو آپ نے ایک چیز چبا کر اس کے تالو میں لگائی اور فرمایا میں اس کا نام رکھ دیتا ہوں ایسا نام کہ یحییٰ بن زکریا (علیہ السلام) کے بعد کسی کا یہ نام نہیں رکھا گیا پھر آپ نے اس کا نام یحییٰ رکھ دیا۔ 41:۔ سعید بن منصور، احمد، عبدابن حمید، ابوداود، ابن جریر، حاکم اور ابن مردویہ نے (حاکم نے صحیح بھی کہا ہے) ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ میں نہیں جانتا کہ رسول اللہ ﷺ اس حرف کو کیسے پڑھتے تھے عتیا یا عییا۔ 42:۔ ابن انباری نے وقف وابتداء میں اور الحاکم نے میمون بن مہران (رح) سے روایت کیا کہ نافع بن ازرق (رح) نے ابن عباس ؓ سے سوال کیا کہ مجھے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت) ” وقد بلغت من الکبر عتیا “ کے بارے میں بتائیے کہ ” العتی “ سے کیا مراد ہے ؟ فرمایا بڑھاپے کی وجہ سے کمزوری، شاعر نے کہا : انما یعذرالولید ولا یعذر من کان فی الزمان عتیا :۔ ترجمہ : بیشک ولید نے عذر پیش کیا حالانکہ زمانہ میں کسی نے بڑھاپے کی کمزوری کا عذر پیش نہیں کیا۔ 43:۔ عبدبن حمید، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” وقد بلغت من الکبر عتیا “ یعنی ہڈیاں کمزور ہوگئیں۔ 44:۔ عبدالرزاق، عبد بن حمید، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” وقد بلغت من الکبر عتیا “ یعنی میں بہت بوڑھا ہوگیا ہوں۔ 45:۔ ابن ابی حاتم نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” وقد بلغت من الکبر عتیا “ میں ” العتی “ جو بچہ پیدا کرنے سے عاجز ہوتا ہجے وہ دل میں سوچتا ہے کہ (اب) اس (عمر) میں اولاد نہ ہوگی۔ 46:۔ عبدالرزاق اور ابن ابی حاتم نے ثوری (رح) سے روایت کیا کہ مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ زکریا (علیہ السلام) ستر سال کے تھے۔ 47:۔ ابن ابی حاتم نے ابن المبارک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” وقد بلغت من الکبر عتیا “ سے ساٹھ سال کی عمر مراد ہے۔ 48:۔ رامہر مزی نے اسناد میں وھب بن منبہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” وقد بلغت من الکبر عتیا “ کہ آپ نے یہ اس وقت کہا جب آپ ساٹھ یا پینسٹھ سال کے تھے۔ 49:۔ عبد ابن حمید نے عاصم (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے اس طرح پڑھا ” عتیا “ عین کے رفع کے ساتھ۔ 50:۔ عبدابن حمید نے یحییٰ بن وثاب (رح) سے روایت کیا کہ وہ ” عتیا “ اور وصلیا “ کو عین اور صاد کے کسرے کے ساتھ پڑھتے تھے۔ 51:۔ ابن ابی حاتم نے عبداللہ بن عقیل (رح) سے روایت کیا کہ وہ (آیت) ” وقد بلغت من الکبر عتیا “ سین اور عین کے رفع کے ساتھ پڑھتے تھے۔ 52:۔ عبد بن حمید، ابن منذر اور حاکم نے نوف (رح) سے (آیت) ” قال رب اجعل لی ایۃ “ کے بارے میں روایت کیا کہ یا رب مجھے کوئی نشانی عطا فرمائیے کہ (جس سے معلوم ہو) کہ آپ نے میری دعا قبول فرمالی ہے تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” ایتک الا تکلم الناس ثلث لیال سویا “ فرمایا کہ ان کی زبانوں پر مہر لگا دی گئی حالانکہ آپ صحیح سالم تھے کوئی بیماری نہیں تھی اور تین دنوں تک بات نہ کرسکے۔ 53:۔ ابن جریر نے روایت کیا کہ ابن عباس ؓ نے (آیت) ” الا تکلم الناس ثلث لیال سویا “ کے بارے میں فرمایا کہ ان کی زبان کو بغیر کسی بیماری کے باندھ دیا گیا۔ 54:۔ ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے روایت کیا کہ ابن عباس ؓ نے (آیت) ” ثلث لیال سویا “ کے بارے میں فرمایا کہ بغیر گونگے پن کے آپ نے تین دن مسلسل بات نہ کی۔ عبدبن حمید نے عکرمہ اور ضحاک رحمہم اللہ نے ا سی طرح روایت کیا ہے۔ 55:۔ عبدبن حمید نے مجاہد (رح) سے (آیت) ” ثلث لیال سویا “ کے بارے میں روایت کیا کہ وہ صحیح تھے کسی مرض نے ان کو بات کرنے سے نہ روکا تھا۔ زبان بندی کا واقعہ : 56ـ:۔ ابن ابی حاتم نے ابن زید ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ ان کی زبان کو روک دیا گیا کسی سے بات نہیں کرسکتے حالانکہ وہ اس حال میں تسبیح اور تورات شریف بھی پڑھتے تھے جب لوگوں سے بات کرنے کا ارادہ فرماتے تھے تو ان سے بات نہ کرسکتے تھے۔ 57ـ:۔ ابن ابی حاتم نے ابن زید (رح) سے (آیت) ” فخرج علی قومہ من المحراب “ کے بارے میں روایت کیا کہ محراب سے مراد ہے ان کی نماز پڑھنے کی جگہ۔ 58:۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے (آیت) ” فاوحی الیہم “ کے بارے میں روایت کیا کہ ان کے لئے لکھ دیا گیا۔ 59:۔ عبدالرزاق اور عبد بن حمید نے حکم (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” فاوحی الیہم “ سے مراد ہے کہ ان کے لئے لکھ دیا گیا۔ 60:۔ ابن ابی شیبہ، عبدبن حمید، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” فاوحی الیہم “ سے مراد ہے کہ زکریا (علیہ السلام) نے ان کی طرف اشارہ کیا۔ 61:۔ سعید بن منصور، عبدبن حمید اور ابن ابی حاتم نے محمد بن کعب (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” فاوحی الیہم ان سبحوا ‘ سے مراد ہے کہ زکریا (علیہ السلام) نے ان کی طرف اشارہ کیا۔ 62:۔ عبدبن حمید اور ابن منذر نے سعید بن جبیر ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” فاوحی الیہم “ سے مراد ہے کہ ان کی طرف اشارہ کیا۔ 63:۔ ابن ابی حاتم اور حاکم نے (حاکم نے صحیح بھی کہا ہے) ابن عباس ؓ سے (آیت) ” فاوحی الیہم ان سبحوا “ کے بارے میں روایت کیا فرمایا کہ آپ نے ان کو نماز پڑھنے کا اشارہ فرمایا۔ 64:۔ ابن ابی حاتم نے ابوالعالیہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” بکرۃ وعشیا “ سے مراد ہے کہ ان کو صبح اور شام نماز کا حکم دیا گیا۔ 65:۔ عبدالرزاق اور عبد بن حمید نے قتادہ ؓ سے (آیت) ” فاوحی الیہم ان سبحوا بکرۃ وعشیا “ کے بارے میں روایت کیا کہ ” البکرۃ “ سے فجر کی نماز مراد ہے اور ” عشیا “ سے عصر کی نماز مراد ہے۔
Top