Dure-Mansoor - An-Naml : 59
قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ وَ سَلٰمٌ عَلٰى عِبَادِهِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰى١ؕ آٰللّٰهُ خَیْرٌ اَمَّا یُشْرِكُوْنَؕ   ۧ
قُلِ : فرما دیں الْحَمْدُ لِلّٰهِ : تمام تعریفیں اللہ کے لیے وَسَلٰمٌ : اور سلام عَلٰي عِبَادِهِ : اس کے بندوں پر الَّذِيْنَ : وہ جنہیں اصْطَفٰى : چن لیا آٰللّٰهُ : کیا اللہ خَيْرٌ : بہتر اَمَّا : یا جو يُشْرِكُوْنَ : وہ شریک ٹھہراتے ہیں
آپ کہہ دیجیے کہ سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں اور سلام ہو اللہ کے ان بندوں پر جنہیں اس نے چن لیا، کیا اللہ بہتر ہے یا وہ لوگ جنہیں وہ شریک بناتے ہیں
1۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید والبزار وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ” وسلم علی عبادہ الذین اصطفی “ سے مراد محمد ﷺ کے اصحاب ہیں اللہ تعالیٰ نے ان کو اپنے نبی کے لیے چن لیا۔ 2۔ عبد بن حمید وابن جریر نے سفیان ثوری (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” وسلم علی عبادہ الذین اصطفی “ یہ آیت محمد ﷺ کے اصحاب کے بارے میں خاص طور پر نازل ہوئی۔ 3۔ عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ جب انہوں نے اس آیت ” اٰللہ خیر اما یشرکون “ کی تلاوت کی تو فرمایا بلکہ اللہ تعالیٰ بہت بہتر اور باقی رہنے والا ہے، زیادہ عزت والا اور معزز ہے۔
Top