Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Aal-i-Imraan : 92
لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتّٰى تُنْفِقُوْا مِمَّا تُحِبُّوْنَ١ؕ۬ وَ مَا تُنْفِقُوْا مِنْ شَیْءٍ فَاِنَّ اللّٰهَ بِهٖ عَلِیْمٌ
لَنْ تَنَالُوا
: تم ہرگز نہ پہنچو گے
الْبِرَّ
: نیکی
حَتّٰى
: جب تک
تُنْفِقُوْا
: تم خرچ کرو
مِمَّا
: اس سے جو
تُحِبُّوْنَ
: تم محبت رکھتے ہو
وَمَا
: اور جو
تُنْفِقُوْا
: تم خرچ کروگے
مِنْ شَيْءٍ
: سے (کوئی) چیز
فَاِنَّ
: تو بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
بِهٖ
: اس کو
عَلِيْمٌ
: جاننے والا
ہرگز نہ پاؤ گے تم بھلائی کو یہاں تک کہ خرچ کرو اس چیز میں سے جس سے تم محبت کرتے ہو، اور جو بھی کوئی چیز خرچ کرو گے تو اللہ تعالیٰ اس کا جاننے والا ہے۔
(1) مالک واحمد وعبدی بن حمید، بخاری، مسلم، ترمذی، نسائی، ابن المنذر اور ابن ابی حاتم نے انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ ابو طلحہ انصاری ؓ مدینہ منورہ میں زیادہ کھجوروں والے تھے (یعنی ان کے کھجوروں کے باغ تھے) اور ان کے مالوں میں سے سب سے زیادہ پسندیدہ مال ان کے نزدیک بیر حاء تھا اور یہ مسجد نبوی کے بالکل سامنے تھے نبی اکرم ﷺ اس میں داخل ہو کر پانی پیتے تھے جس میں خوشبو تھی جب یہ آیت ” لن تنالوا البر حتی تنفقوا مما تحبون وما تنفقوا من شیء فان اللہ بہ علیم “ نازل ہوئی ابو طلحہ ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت ” لن تنالوا البر حتی تنفقوا مما تحبون “ اور میرے مالوں میں سے میرے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ مال بیرحاء ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کے لئے صدقہ ہے میں امید کرتا ہو اس کی نیکی کا اور اس کے ذخیرے کا اللہ کے نزدیک یا رسول اللہ جہاں آپ پسند فرمائیں اس کو خرچ کریں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا واہ واہ یہ تو بہت نفع دینے والا مال ہے یہ تو بہت نفع دینے والا مال ہے تحقیق میں نے سن لیا جو کچھ تو نے کہا میرا خیال ہے کہ تو اس کو اپنے (غریب) رشتہ داروں میں بانٹ دے ابو طلحہ ؓ نے فرمایا میں کرتا ہوں ایسا یا رسول اللہ ! پھر ابو طلحہ ؓ نے اپنے رشتہ داروں اور اپنے چچا کے بیٹوں میں تقسیم فرمادیا۔ ابو طلحہ ؓ کا باغ صدقہ کرنا (2) عبد بن حمید، مسلم، ابو داؤد، نسائی، ابن جریر نے حضرت انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ جب یہ آیت ” لن تنالوا البر حتی تنفقوا مما تحبون “ نازل ہوئی تو ابو طلحہ ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے ہم سے ہمارے مالوں کا سوال کیا ہے آپ گواہ بن جائیے کہ میں نے اپنی زمین جو بیرحاء میں ہے اللہ تعالیٰ کے لیے (صدقہ) کردیا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اس زمین کو اپنے (غریب) رشتہ داروں کو دے دو چناچہ انہوں نے یہ زمین حسان بن ثابت اور ابی ابن کعب ؓ کو دے دی۔ (3) احمد، عبد بن حمید، ترمذی نے (اس کو صحیح کہا) ابن جریر وابن مردویہ نے لفظ آیت ” لن تنالوا البر حتی تنفقوا مما تحبون “ اور ” من ذا الذی یقرض اللہ قرضا حسنا “ نازل ہوئی تو ابو طلحہ ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! میرا فلاں فلاں باغ صدقہ ہے اگر میں اس کی طاقت رکھتا کہ اس کو چھپا لوں تو میں یہ بات ظاہر نہ کرتا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اپنے خاندان کے (غریب) لوگوں کو دے دو ۔ (4) عبد بن حمید اور البزار نے حضرت ابن عمر ؓ سے روایت کیا ہے کہ مجھے اس آیت ” لن تنالوا البر حتی تنفقوا مما تحبون “ نے حاضر کیا میں نے ان چیزوں کا ذکر کیا جو مجھے اللہ تعالیٰ نے عطا فرمائی تھیں۔ میں نے اپنی لونڈی مرجانہ رومی کے سوا اپنے نزدیک کسی چیز کو زیادہ محبوب نہیں پایا پھر میں نے کہا کہ یہ لونڈی اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے آزاد ہے اگر میں کسی ایسی چیز کی طرف دوبارہ پلٹتا جس میں اللہ کی راہ میں دے دیا ہوتا تو پھر میں لونڈی سے نکاح کرتا بعد میں آپ نے حضرت نافع ؓ سے اس کا نکاح کردیا۔ (5) عبد بن حمید وابن جریر اور ابن المنذر نے حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے موسیٰ اشعری ؓ کو لکھا کہ ان کے لیے ایک باندی جلولاء کے قیدیوں میں سے خرید کر ان کی طرف بھیج دیں انہوں نے باندی خرید کر حضرت عمر کے پاس بھیج دی اور فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت ” لن تنالوا البر حتی تنفقوا مما تحبون “ پھر آپ نے (باندی) کو آزاد کردیا۔ (6) سعید بن منصور، عبد بن حمید، ابن المنذر اور ابن ابی حاتم نے محمد بن المنکدر (رح) سے روایت کیا ہے کہ جب یہ آیت ” لن تنالوا البر حتی تنفقوا مما تحبون “ نازل ہوئی تو زید بن حارثہ ؓ ایک گھوڑا لے کر آئے جس کو شبلہ کہا جاتا تھا اور ان کے نزدیک یہ مال سب سے زیادہ محبوب تھا عرض کیا یہ گھوڑا صدقہ ہے رسول اللہ ﷺ نے قبول فرمایا اور ان ہی کے بیٹے اسامہ کو دے دیا رسول اللہ ﷺ نے حضرت زید ؓ کے چہرہ کی طرف دیکھا اور فرمایا بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے تجھ سے اس کو قبول فرما لیا ہے۔ زید بن حارثہ ؓ کا گھوڑا صدقہ کرنا (7) عبد الرزاق وابن جریر معمر کے طریق سے ایوب (رح) اور دوسرے روایتوں سے نقل کیا ہے کہ جب یہ آیت ” لن تنالوا البر “ نازل ہوئی تو زید بن حارثہ ؓ ایک گھوڑا لے کر آئے جو ان کو محبوب تھا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! یہ اللہ کے راستہ میں (صدقہ) ہے رسول اللہ ﷺ نے اس پر اسامہ بن زید ؓ کو سوار فرما دیا زید ؓ نے گویا اپنے دل میں کوئی اضطراب پایا جب نبی اکرم ﷺ نے زید کی اس کیفیت کو دیکھا تو فرمایا بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے اس کو قبول فرما لیا ہے۔ (8) عبد بن حمید نے ثابت بن حجاج (رح) سے روایت کیا کہ مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ جب یہ آیات نازل ہوئی لفظ آیت ” لن تنالوا البر حتی تنفقوا مما تحبون “ تو زید ؓ نے فرمایا اے اللہ آپ جانتے کہ میرے پاس کوئی مال نہیں جو مجھے زیادہ محبوب ہو میرے اس گھوڑے سے (لہٰذا) میں اس کو مسکینوں پر صدقہ کرتا ہوں اور وہ اسے لگاتار بیچتے رہے اور یہ ان کو بہت پسند تھا تو انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے دوبارہ خریدنے کے بارے میں پوچھا تو آپ نے خریدنے سے منع فرما دیا۔ (9) ابن جریر نے میمون بن مہران (رح) سے روایت کیا ہے کہ ایک آدمی نے ابوذر سے سوال کیا کہ کون سے اعمال افضل ہیں ؟ انہوں نے فرمایا نماز اسلام کا ستون اور جہاد عمل کا ستون ہے (یعنی سب سے بلند ہے) اور صدقہ عجیب چیز ہے اس آدمی نے کہا اے ابوذر ؓ ! تو نے ایک ایسی چیز کو چھوڑ دیا جو میرے دل میں یہ بڑا معتبر عمل ہے میں نے آپ کو اس کا ذکر کرتے ہوئے نہیں دیکھا ابوذر ؓ نے پوچھا وہ کون سا ہے ؟ تو اس آدمی نے کہا روزہ تو انہوں نے فرمایا (یہ عمل بھی) عبادت ہے لیکن افضل عمل نہیں ہے اور یہ آیت تلاوت فرمائی لفظ آیت ” لن تنالوا البر حتی تنفقوا مما تحبون “ حضرت ابوذر ؓ کی وصیت (10) عبد بن حمید نے بنو سلیم کے ایک آدمی سے روایت کیا ہے کہ میں ابوذر ؓ سے ربذ میں ملا جہاں ان کا اونٹوں کا ریوڑ تھا اور ان کا ایک کمزور چرانے والا تھا میں نے عرض کیا اے ابوذر ؓ ! کیا میں آپ کا ساتھ نہ بن جاؤں میں آپ کے اونٹوں کی حفاظت کروں اور میں آپ سے بعض وہ چیز حاصل کروں گا جو آپ کے پاس ہے شاید کہ اللہ تعالیٰ مجھے اس کے ذریعہ نفع دے ابوذر ؓ نے فرمایا میرا ساتھی وہ ہے جو میری اطاعت کرے اگر تو میری اطاعت کرنے والا ہوگا تو میرا ساتھ ہوگا ورنہ نہیں میں نے عرض کیا وہ کیا چیز ہے کہ جس میں آپ مجھ سے اطاعت کا سوال کرتے ہیں ابوذر ؓ نے کہا اپنے مال میں سے جب کوئی مال لانے کا کہوں تو سب سے افضل مال تلاش کر کے لائے فرمایا میں (یعنی جیسے کہوں وہ افضل اور عمدہ مال لائے) پھر راوی نے کہا میں ان کے پاس ٹھہرا رہا جب تک اللہ تعالیٰ نے چاہا ان سے پانی کی حاجت کا ذکر کیا گیا تو انہوں نے فرمایا میرے پاس ایک اونٹ اونٹوں میں سے لے آ۔ میں نے اونٹ تلاش کیا سب سے اچھا اونٹ بڑا مطیع تھا میں نے اس کو پکڑنے کا ارادہ کیا پھر مجھے ان کی حاجت اس اونٹ کی طرف یاد آگئی تو میں نے اس کو چھوڑ دیا اور میں نے ایک اونٹنی کو پکڑا اس اونٹ کے بعد وہی سب سے اچھی تھی میں اس کو لے آیا انہوں نے اس سے نظر پھیرلی اور فرمایا اے بنو سلیم کے بھائی تو نے میری خیانت کی جب میں نے ان کی بات سمجھ لی اس بارے میں تو میں نے اس اونٹنی کا راستہ چھوڑ دیا اور میں اونٹ کی طرف واپس آیا میں نے پھر اسی اونٹ کو پکڑا اور اس کو لے آیا آپ نے اپنے ساتھیوں سے کہا کیا دو و آدمی اپنے عمل کا ثواب کمانا چاہتے ہیں دو آدمیوں نے کہا ہم آپ نے فرمایا اسے لے جاؤ پھر اس کو رسی سے باندھ دو پھر اس کو ذبح کرو پھر آبادی کے گھر شمار کرو اور اس اونٹ کے گوشت کو ان کی تعداد کے مطابق بانٹ دو اور ابوذر ؓ نے فرمایا میں نہیں جانتا کہ تو میری وصیت کی حفاظت کرے گا تو اس پر غالب رہا یا تو بھول گیا تو میں تجھ کو معذور جانوں میں نے کہا میں آپ کی وصیت کو نہیں بھلا لیکن جب میں نے اونٹ تلاش کئے تو میں نے اسی اونٹ کو پایا جو ان میں افضل تھا میں نے اس کو پکڑ نے کا ارادہ کیا تو میں نے تمہاری حاجت کو یاد کرتے ہوئے اس کو چھوڑ دیا تو نے اس کو نہیں چھوڑا تھا مگر میری حاجت کے لیے ؟ بلاشبہ میری حاجت کا دن وہ ہے جس دن مجھے قبر میں رکھا جائے گا سو یہ دن میری حاجت کا ہوگا بلاشبہ مال میں تین شریک ہیں تقدیر اس بات کا انتظار نہیں کرتی اچھائی یا برائی کو لے جانے کا اور وارث انتظار کرتا ہے کہ تو کب مرے پورا پورا لیتا ہے اور تو مذمت کیا ہوا ہوتا ہے اور تیسرا تو خود اور اگر تو یہ چاہتا ہے کہ تو ان تینوں میں سے عاجز ترین نہ ہو پس تو ہرگز ایسا نہ ہوجا (کہ اللہ کے راستہ میں) بالکل ہی مال خرچ نہ کرے) کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ” لن تنالوا البر حتی تنفقوا مما تحبون “ اور بیشک یہ مال ان مالوں میں سے ہے جو مجھ کو زیادہ محبوب ہیں پس میں اس بات کو محبوب رکھتا ہوں کہ میں اس کو اپنے لیے آگے بھیج دوں۔ (11) احمد نے حضرت عائش ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک گوہ لائی گئی آپ نے اس کو نہیں کھایا اور نہ اس سے منع فرمایا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! کیا ہم اس کو مسکینوں کو کھلا دیں ؟ آپ نے فرمایا ان کو مت کھلاؤ ان چیزوں میں سے جن کو تم نہیں کھاتے ہو۔ (12) ابو نعیم نے حلیہ میں مجاہد کے طریق سے حضرت ابن عمر ؓ سے روایت کیا ہے کہ جب یہ آیت ” لن تنالوا البر حتی تنفقوا مما تحبون “ نازل ہوئی تو انہوں نے ایک لونڈی کو بلایا اور اس کو آزاد کردیا۔ (13) احمد نے الزھد میں ابن المنذر ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا ہے کہ حضرت ابن عمر ؓ نماز کی حالت میں قرآن پڑھتا (جب) اس آیت پر پہنچے لفظ آیت ” لن تنالوا البر حتی تنفقوا مما تحبون “ تو اپنی ایک لونڈی کو آزاد کردیا نماز میں اشارہ کرتے ہوئے۔ (14) ابن المنذر نے نافع (رح) سے روایت کیا ہے کہ حضرت ابن عمر ؓ شکر خرید کر اس کو صدقہ کردیتے تھے ہم نے آپ سے عرض کیا اگر اپ اس قیمت سے غلہ خرید لیتے تو ان کے لیے یہ زیادہ نفع مند ہوتا تو انہوں نے فرمایا میں اس بات کو جانتا ہوں جو تم لوگ کہتے ہو لیکن میں نے اللہ تعالیٰ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ لفظ آیت ” لن تنالوا البر حتی تنفقوا مما تحبون “ اور ابن عمر خود شکر پسند فرماتے تھے (اس لیے اپنی پسندیدہ چیز شکر کو صدقہ فرماتے تھے) ۔ (15) ابن المنذر وابن ابی حاتم نے حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” لن تنالوا البر “ سے جنت مراد ہے۔ (16) عبد بن حمید وابن جریر اور ابن المنذر نے قتادہ (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ ہرگز تم نیکی کو نہیں پہنچ سکتے یہاں تک کہ تم چاہتے ہو لفظ آیت ” وما تنفقوا من شیء فان اللہ بہ علیم “ (یعنی جو کچھ تم کسی چیز میں سے خرچ کرتے ہو گھٹیا بلاشبہ اللہ تعالیٰ اس کو جانتے ہیں) وہ (اللہ تعالیٰ کے ہاں) محفوظ ہے اس کا بدل عطا فرمائے گا اور اللہ تعالیٰ اس کو جاننے والے ہیں اور اس کی قدر دانی کرنے والے ہیں۔
Top