Dure-Mansoor - Al-A'raaf : 186
مَنْ یُّضْلِلِ اللّٰهُ فَلَا هَادِیَ لَهٗ١ؕ وَ یَذَرُهُمْ فِیْ طُغْیَانِهِمْ یَعْمَهُوْنَ
مَنْ : جس يُّضْلِلِ : گمراہ کرے اللّٰهُ : اللہ فَلَا : تو نہیں هَادِيَ : ہدایت دینے والا لَهٗ : اس کو وَيَذَرُهُمْ : وہ چھوڑ دیتا ہے انہیں فِيْ : میں طُغْيَانِهِمْ : ان کی سرکشی يَعْمَهُوْنَ : بہکتے ہیں
اللہ جسے گمراہ کرے سو اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں اور وہ انہیں گمراہی میں بھٹکتے ہوئے چھوڑ دیتا ہے
(1) امام ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے جابیہ (ایک مقام) میں خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے اللہ کی حمد و ثنا بیان کی پھر فرمایا جس کو اللہ تعالیٰ ہدایت دے اس کو کوئی گمراہ کرنے والا نہیں اور جس کو وہ گمراہ کر دے اس کو کوئی ہدایت دینے والا نہیں ان کے آگے ایک نوجوان نے فارسی زبان میں ان سے کچھ کہا تو عمر ؓ نے ترجمہ کرنے والے سے فرمایا اس کی (بات کو) ترجمہ کرو۔ یہ کیا کہتا ہے ؟ تو ترجمہ کرنے والے نے کہا کہ یہ گمان کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کسی کو گمراہ نہیں کرے گا عمر ؓ نے فرمایا اے اللہ کے دشمن تو نے جھوٹ کہا بلکہ اللہ تعالیٰ نے تجھ کو پیدا کیا اگر وہ چاہے تجھ کو گمراہ کر دے اور تجھ کو آگ میں داخل کر دے اگر تو معاہد نہ ہوتا تو میں تیری گردن مار دیتا تو لوگ لوگ متفرق ہوگئے اس حال میں کہ ان کے درمیان مسئلہ تقدیر میں کوئی اختلاف نہ تھا۔ (واللہ اعلم)
Top