Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nahl : 111
یَوْمَ تَاْتِیْ كُلُّ نَفْسٍ تُجَادِلُ عَنْ نَّفْسِهَا وَ تُوَفّٰى كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ وَ هُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ
يَوْمَ : جس دن تَاْتِيْ : آئے گا كُلُّ : ہر نَفْسٍ : شخص تُجَادِلُ : جھگڑا کرتا عَنْ : سے نَّفْسِهَا : اپنی طرف وَتُوَفّٰى : اور پورا دیا جائیگا كُلُّ : ہر نَفْسٍ : شخص مَّا : جو عَمِلَتْ : اس نے کیا وَهُمْ : اور وہ لَا يُظْلَمُوْنَ : ظلم نہ کیے جائیں گے
جس دن ہر متنفس اپنی طرف سے جھگڑا کرنے آئے گا اور ہر شخص کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور کسی کا نقصان نہیں کیا جائے گا۔
(111) یعنی قیامت کے دن ہر ایک نیک وبد اپنی ہی طرفداری میں اور اپنے شیطان یا اپنی روح کے ساتھ گفتگو کرے گا اور ہر ایک نیک وبد کو اس کے اعمال کا خواہ نیک ہوں یا بدپورا بدلہ ملے گا، یعنی نیکی کے بدلہ میں کمی نہ ہوگی اور بدی کے بدلہ میں زیادتی نہ ہوگی۔
Top