Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hijr : 92
لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتّٰى تُنْفِقُوْا مِمَّا تُحِبُّوْنَ١ؕ۬ وَ مَا تُنْفِقُوْا مِنْ شَیْءٍ فَاِنَّ اللّٰهَ بِهٖ عَلِیْمٌ
لَنْ تَنَالُوا : تم ہرگز نہ پہنچو گے الْبِرَّ : نیکی حَتّٰى : جب تک تُنْفِقُوْا : تم خرچ کرو مِمَّا : اس سے جو تُحِبُّوْنَ : تم محبت رکھتے ہو وَمَا : اور جو تُنْفِقُوْا : تم خرچ کروگے مِنْ شَيْءٍ : سے (کوئی) چیز فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ بِهٖ : اس کو عَلِيْمٌ : جاننے والا
(مو منو !) جب تک تم ان چیزوں میں سے جو تمہیں عزیز ہیں (راہ خدا) میں صرف نہ کرو گے کبھی نیکی حاصل نہ کرسکو گے اور جو چیز تم صرف کرو گے خدا اس کو جانتا ہے۔
(92) اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو راہ اللہ میں اپنے اموال خرچ کرنے کی ترغیب دلا رہے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے یہاں ثواب و بزرگی اور جنت نہیں حاصل کرسکو گے جب تک کہ اپنی بہت پیاری چیز کو راہ اللہ میں نہ خرچ کرو اور ایک معنی یہ بھی بیان کیے گئے کہ توکل اور تقوی اس کے بغیر ہرگز نہیں حاصل ہوسکتا اور جو بھی اموال خرچ کرتے ہو وہ ذات اس میں تمہاری نیتوں سے بخوبی واقف ہے کہ حق تعالیٰ کی رضاجوئی کے لیے خرچ کیا ہے یا لوگوں کی تعریف کے لیے ،
Top