Tafseer-e-Jalalain - Al-Qalam : 2
مَاۤ اَنْتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِمَجْنُوْنٍۚ
مَآ اَنْتَ : نہیں ہیں آپ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ : اپنے رب کی نعمت کے ساتھ بِمَجْنُوْنٍ : مجنون
کہ (اے محمد ﷺ تم اپنے پروردگار کے فضل سے دیوانے نہیں ہو
ما انت بنعمۃ ربک بمجنون یہ جواب قسم ہے جس میں کفار کے قول کو رد کیا گیا ہے کیونکہ وہ آپ ﷺ کو مجنون اور دیوانہ کہتے تھے، آپ ﷺ نے فریضہ نبوت کی ادائیگی میں جتنی زیادہ تکلیفیں برداشت کیں اور دشمنوں کی طعن وتشنیع سنیں ہیں اس پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے نہ ختم ہونے والا اجر ہے، من کے معنی ختم ہونے اور قطع کرنے کے ہیں۔
Top