Tafseer-e-Majidi - Al-Qalam : 2
مَاۤ اَنْتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِمَجْنُوْنٍۚ
مَآ اَنْتَ : نہیں ہیں آپ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ : اپنے رب کی نعمت کے ساتھ بِمَجْنُوْنٍ : مجنون
کہ آپ اپنے پروردگار کے فضل سے مجنون نہیں ہیں،2۔
2۔ (جیسا کہ ان دشمنان دین ودشمنان عقل نے ٹھہرا لیا ہے بلکہ سب ہوشمندوں سے بڑھ کر ہوش مند اور دانا ترین ہیں) قسم کے مفہوم کیلئے ملاحظہ ہو پارہ 14 کے آخر میں ضمیمہ ” اقسام قرآن “ پر۔ آیت کا مطلب یہ ہے کہ کاتب قدرت کیلئے قلم اور روشنائی اور خود کتبات لوح کی گواہی یہی ہے جو آگے کی آیتوں میں آرہی ہے آپ ﷺ کے کمال دانائی کی شہادت تو سارے ہی صحائف تکوینی پیش کریں گے۔ کسی معاصر احمق و جاہل کی تکذیب وتعریض سے ہوتا کیا ہے۔
Top