Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 45
وَ اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوةِ١ؕ وَ اِنَّهَا لَكَبِیْرَةٌ اِلَّا عَلَى الْخٰشِعِیْنَۙ
وَاسْتَعِیْنُوْا : اور تم مدد حاصل کرو بِالصَّبْرِ : صبر سے وَالصَّلَاةِ : اور نماز وَاِنَّهَا : اور وہ لَکَبِیْرَةٌ : بڑی (دشوار) اِلَّا : مگر عَلَى : پر الْخَاشِعِیْنَ : عاجزی کرنے والے
اور مدد چاہو صبر سے اور نماز سے103 اور البتہ وہ بھاری ہے مگر انہی عاجزوں پر
103 ۔ یہ آٹھواں امر ہے علمائے یہود کے اسلام (مسئلہ توحید) قبول کرنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ان کی آمدنی تھی جو انہیں معتقدین کے ذریعے حاصل ہوتی تھی۔ نیز ان کی شان و شوکت اور ریاست وسیادت جو عوام پر قائم تھی اسلام قبول کرنے کی صورت میں ان سب چیزوں سے ہاتھ قبول کرنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ان کی آمدنی تھی جو انہیں معتقدین کے ذریعے حاصل ہوتی تھی۔ نیز ان کی شان و شوکت اور ریاست وسیادت جو عوام پر قائم تھی اسلام قبول کرنے کی صورت میں ان سب چیزوں سے ہاتھ دھونے پڑتے تھے۔ اور ساتھ ہی حرام خوری کی وجہ سے ان کے دل مردہ ہوچکے تھے۔ ان کے دلوں سے خوف خدا اور احساس حق بالکل محو ہوچکا تھا۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اس بیماری کا علاج بیان فرمایا۔ متصل بما قبلہ کانھم لما امروا بما یشق علیھم لما فیہ من الکفۃ وترک الریاسۃ والاعراض عن المال عولجو بذالک (بیضاوی ص 23) صبر اور نماز کی پابندی سے تم حب جاہ ومال کے جذبہ کو دبا سکو گے۔ کیونکہ جب تم نفس کو مرغوباتِ نفسانیہ سے روکنے کا پختہ ارادہ کرلو گے اور یہی صبر کا مفہوم ہے اور ساتھ ہی نماز کے پابند ہوجاؤگے تو نماز کا خشوع اور اس میں اللہ کا ذکر اور وعدو وعید اور ثواب و عقاب کی یاد یہ سب چیزیں مل کر تمہارے دلوں کو دنیا کی محبت سے پاک کر کے ان میں آخرت کی رغبت اور محبت بھردیں گی (من الکبیر ص 497 ج 1، الروح ص 249 ج 1) مشہور ہے۔ من یتصبر یصبرہ اللہ۔ صبر آر و آر زوہا راشتاب صبر کن واللہ اعلم بالصواب اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ ۭاِنَّ الصَّلٰوةَ تَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَاۗءِ ۔ اور وَاِنَّهَا لَكَبِيْرَةٌ۔ اِنَّھَا کی ضمیر خصلۃ کی طرف راجع ہے اور اس سے مراد استعانت بالصبر والصلوۃ ہے جو ماقبل سے مفہوم ہے یعنی نفس کو مرغوبات سے روکنا اور اسے دنیا کے گوناگوں منافع اور بوقلموں تحائف کو ترک کرنے پر آمادہ کرنا بہت ہی شاق اور دشوار کام ہے۔ اِلَّا عَلَي الْخٰشِعِيْنَ ۔ البتہ جن کے دلوں میں خدا کا خوف ہے اور وہ احکام خداوندی کے سامنے جھک جاتے ہیں، ان کے لیے یہ کام کوئی مشکل نہیں کیونکہ انہیں تو اپنے آقا کی فرمانبرداری میں لذت محسوس ہوتی ہے۔
Top