Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 165
اَوَ لَمَّاۤ اَصَابَتْكُمْ مُّصِیْبَةٌ قَدْ اَصَبْتُمْ مِّثْلَیْهَا١ۙ قُلْتُمْ اَنّٰى هٰذَا١ؕ قُلْ هُوَ مِنْ عِنْدِ اَنْفُسِكُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
اَوَلَمَّآ : کیا جب اَصَابَتْكُمْ : تمہیں پہنچی مُّصِيْبَةٌ : کوئی مصیبت قَدْ اَصَبْتُمْ : البتہ تم نے پہنچائی مِّثْلَيْھَا : اس سے دو چند قُلْتُمْ : تم کہتے ہو اَنّٰى هٰذَا : کہاں سے یہ ؟ قُلْ : آپ کہ دیں ھُوَ : وہ مِنْ : سے عِنْدِ : پاس اَنْفُسِكُمْ : تمہاری جانیں (اپنے پاس) اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ عَلٰي : پر كُلِّ : ہر شَيْءٍ : شے قَدِيْرٌ : قادر
کیا جس وقت پہنچی تم کو ایک تکلیف کہ تم پہنچا چکے ہو اس سے دو چند تو کہتے ہو یہ کہاں سے آئی تو کہہ دے یہ تکلیف تم کو پہنچی تمہاری ہی طرف سے بیشک اللہ ہر چیز پر قادر ہے252
252 یہ مومنین کے لیے زجر ہے جنگ احد میں مسلمانوں کے ستر آدمی شہید ہوئے اور وقتی طور پر ان کو شکست بھی ہوئی تو اس پر مسلمانوں نے حیرت واستعجاب سے کہا کہ یہ شکست کہاں سے آگئی ہم اللہ کے مسلمان بندے، اس کے پیغمبر ﷺ پر ایمان لانے والے اس کی توحید کی خاطر مشرکین سے جہاد کرنیوالے ہم مومن ہمارے مد مقابل مشرک اور ہم میں خدا کا نبی موجود پھر ہم سے اللہ کا وعدہ فتح ونصرت بھی لیکن ان سب باتوں کے باوجود پھر بھی شکست ہم کو ای من این اصابنا ھذا الانھزام والقتل ونحن نقاتل فی سبیل اللہ ونحن مسلمون وفینا النبی والوحی وھم مشرکون (قرطبی ج 4 ص 265) اس پر اللہ تعالیٰ نے بطور زجر فرمایا کہ جب تم پر مصیبت آئی یعنی احد میں تمہارے ستر آدمی مارے گئے تو تم بول اٹھے کہ یہ مصیبت ہم پر کہاں سے آگئی حالانکہ تم کافروں کو اس سے پہلے جنگ بدر میں اس سے دگنا نقصان پہنچا چکے تھے۔ بدر میں تم نے ان کے ستر آدمی قتل کیے اور ستر قید کیے۔ قُلْ ھُوَ مِنْ عِنْدِ اَنْفُسِکُمْ ۔ مسلمانوں کو ان کی حیرت واستعجاب کا جواب دیا گیا کہ یہ شکست تمہاری اپنی ہی عملی کوتاہیوں کا نتیجہ ہے تم نے مرکز کو چھوڑ دیا اور پیغمبر خدا ﷺ کے حکم کی پروا نہ کی اور مال غنیمت جمع کرنے میں لگ گئے ای انھا السبب لہ حیث خالف الرماۃ امر رسول اللہ ﷺ بترکھم المرکز وحرصوا علی الغنیمۃ فعاقبھم اللہ تعالیٰ بذالک (روح ج 4 ص 116) ۔
Top