Tafseer-al-Kitaab - Aal-i-Imraan : 165
اَوَ لَمَّاۤ اَصَابَتْكُمْ مُّصِیْبَةٌ قَدْ اَصَبْتُمْ مِّثْلَیْهَا١ۙ قُلْتُمْ اَنّٰى هٰذَا١ؕ قُلْ هُوَ مِنْ عِنْدِ اَنْفُسِكُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
اَوَلَمَّآ : کیا جب اَصَابَتْكُمْ : تمہیں پہنچی مُّصِيْبَةٌ : کوئی مصیبت قَدْ اَصَبْتُمْ : البتہ تم نے پہنچائی مِّثْلَيْھَا : اس سے دو چند قُلْتُمْ : تم کہتے ہو اَنّٰى هٰذَا : کہاں سے یہ ؟ قُلْ : آپ کہ دیں ھُوَ : وہ مِنْ : سے عِنْدِ : پاس اَنْفُسِكُمْ : تمہاری جانیں (اپنے پاس) اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ عَلٰي : پر كُلِّ : ہر شَيْءٍ : شے قَدِيْرٌ : قادر
(مسلمانو، ) کیا جب تم پر مصیبت پڑی تو تم کہنے لگے کہ یہ کہاں سے آئی ؟ حالانکہ اس سے دوگنی مصیبت تم (اپنے دشمنوں پر) ڈال چکے ہو۔ (اے پیغمبر، ان لوگوں سے) کہو کہ یہ تمہارے اپنے (کیے) سے آئی۔ بیشک اللہ ہر چیز پر قادر ہے
[62] اشارہ ہے جنگ احد کی طرف جس میں ستر (70) مسلمان شہید ہوئے۔ [63] مراد ہے جنگ بدر جس میں مسلمانوں نے ستر مشرکین کو قتل کیا اور ستر کو گرفتار۔ [64] یعنی تمہارے اپنے ہاتھوں سے آئی کہ تم نے رسول اکرم ﷺ کی شدید ممانعت کے باوجود مورچہ چھوڑا۔
Top