Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 45
اِذْ قَالَتِ الْمَلٰٓئِكَةُ یٰمَرْیَمُ اِنَّ اللّٰهَ یُبَشِّرُكِ بِكَلِمَةٍ مِّنْهُ١ۖۗ اسْمُهُ الْمَسِیْحُ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ وَجِیْهًا فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ وَ مِنَ الْمُقَرَّبِیْنَۙ
اِذْ : جب قَالَتِ : جب کہا الْمَلٰٓئِكَةُ : فرشتے يٰمَرْيَمُ : اے مریم اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يُبَشِّرُكِ : تجھے بشارت دیتا ہے بِكَلِمَةٍ : ایک کلمہ کی مِّنْهُ : اپنے اسْمُهُ : اس کا نام الْمَسِيْحُ : مسیح عِيْسَى : عیسیٰ ابْنُ مَرْيَمَ : ابن مریم وَجِيْهًا : با آبرو فِي : میں الدُّنْيَا : دنیا وَالْاٰخِرَةِ : اور آخرت وَمِنَ : اور سے الْمُقَرَّبِيْنَ : مقرب (جمع)
جب کہا فرشتوں نے اے مریم اللہ تجھ کو بشارت دیتا ہے ایک اپنے حکم کی جس کا نام مسیح ہے عیسیٰ مریم کا بیٹا مرتبہ والا دنیا میں اور آخرت میں اور اللہ کے مقربوں میں64
64 ۔ یہاں سے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی پیدائش کا ذکر شروع ہوتا ہے۔ پہلے اللہ تعالیٰ نے حضرت جبریل کو انسانی شکل میں حضرت مریم کے پاس بیٹے کی خوشخبری سنانے کے لیے بھیجا۔ چناچہ حضرت جبریل نے خوشخبری کے ساتھ یہ بھی واضح کردیا کہ وہ محض کلمہ کن سے پیدا ہوگا اور اس کا نام عیسیٰ اور لقب مسیح ہوگا اور وہ ماں کی طرف منسوب ہوگا کیونکہ وہ باپ کے بغیر ہوگا۔ دنیا اور آخرت میں بڑی شان والا اور خدا کے مقربین میں سے ہوگا۔
Top