Jawahir-ul-Quran - At-Tur : 13
یَوْمَ یُدَعُّوْنَ اِلٰى نَارِ جَهَنَّمَ دَعًّاؕ
يَوْمَ يُدَعُّوْنَ : جس دن دھکے دیئے جائیں گے ان کو اِلٰى نَارِ جَهَنَّمَ : جہنم کی آگ کی طرف دَعًّا : دھکے مارنا
جس دن کہ دھکیلے جائیں دوزخ کی طرف دھکیل کر6
6:۔ ” یوم یدعون “ یدعون، انہیں دھکا دے کر پھینکا جائیگا۔ یدفعون الیھا بعنف (بیضاوی) ۔ ھذہ النار، سے پہلے فیقال لہم مقدر ہے (مدارک) جس دن جھٹلانے والوں کو دھکے دے دے کر جہنم میں پھینکا جائے گا اس وقت ان سے کہا جائیگا یہ وہی جہنم ہے جس سے ہمارے پیغمبر (علیہم الصلوۃ والسلام) تمہیں ڈراتے تھے لیکن تم اس کو نہ مانتے تھے۔ ” افسحر ھذا۔ الایۃ “ اب بتاؤ کیا یہ بھی جادو ہی ہے اور تمہاری نظر بندی کردی گئی ہے جس کی وجہ سے تمہیں یہ دوزخ نظر آرہا ہے، لیکن حقیقت میں کچھ بھی نہیں ؟ جس طرح دنیا میں تم معجزات ِ انبیاء (علیہم السلام) کو جادو اور نظر بندی سے تعبیر کیا کرتے تھے کیا یہ جہنم بھی تمہیں نظر نہیں آرہا ؟ جس طرح دنیا میں دلائل ومعجزات دیکھ کر بھی تم کہا کرتے تھے کہ ہمیں تو کچھ سنائی نہیں دیتا اور نہ ہمیں کچھ نظر ہی آتا ہے۔ یہ بطور استہزاء و تہکم ان سے کہا جائیگا۔ یعنی اب بھی کہوناں کہ یہ سب جادو ہے اور ہمیں کچھ نظر نہیں آتا۔ کنتم تقولون للوحی ھذا سحرا فھذا المصداق ایضا سحر (ام انتم لا تبصرون) ھذا ایضا کم اکنتم لا تبصرون فی الدنیا ما یدل علیہ و تقریع و تہکم (بیضاوی) ۔
Top