Jawahir-ul-Quran - Al-A'raaf : 194
اِنَّ الَّذِیْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ عِبَادٌ اَمْثَالُكُمْ فَادْعُوْهُمْ فَلْیَسْتَجِیْبُوْا لَكُمْ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ جنہیں تَدْعُوْنَ : تم پکارتے ہو مِنْ : سے دُوْنِ اللّٰهِ : سوائے اللہ عِبَادٌ : بندے اَمْثَالُكُمْ : تمہارے جیسے فَادْعُوْهُمْ : پس پکارو انہیں فَلْيَسْتَجِيْبُوْا : پھر چاہیے کہ وہ جواب دیں لَكُمْ : تمہیں اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو صٰدِقِيْنَ : سچے
جن کو187 تم پکارتے ہو اللہ کے سوا وہ بندے ہیں تم جیسے بھلا پکارو تو ان کو پس چاہیے کہ وہ قبول کریں تمہارے پکارنے کو، اگر تم سچے ہو
187: یہ تیسرے دعوے سے متعلق ہے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی کارساز پکارے جانے کے لائق نہیں۔ معبودانِ باطلہ کے عجز اور ان کی عبادت کرنے والوں کی سفاہت کا مزید بیان ہے یعنی جن کو تم اللہ کے سوا حاجات میں غائبانہ پکارتے ہو وہ بھی تمہاری مانند اللہ کے عاجز بندے ہیں اور کسی کے نفع و نقصان کے مالک نہیں ہیں ان کو پکار کر دیکھ لو اگر تم اس دعوے میں سچے ہو کہ وہ نفع ونقصان کے مالک ہیں تو پھر انہیں تمہاری پکار قبول کر کے تمہاری حاجت برآری کرنی چاہئے۔ حالانکہ وہ نہیں کرسکتے۔ “ اي فادعوھم فی دفع ضرا و جلب نفع (اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ ) فی زعمکم انھم قادرون علی ما انتم عاجزون عنه ” (روح ج 9 ص 144) ۔
Top