Mufradat-ul-Quran - Al-Qalam : 13
عُتُلٍّۭ بَعْدَ ذٰلِكَ زَنِیْمٍۙ
عُتُلٍّۢ : بدمزاج بَعْدَ ذٰلِكَ : اس کے بعد زَنِيْمٍ : بداصل بھی ہے
سخت خو اور اسکے علاوہ بد ذات ہے
عُتُلٍؚّبَعْدَ ذٰلِكَ زَنِيْمٍ۝ 13 ۙ عتل العَتْلُ : الأخذ بمجامع الشیء وجرّه بقهر، كَعَتْلِ البعیرِ. قال تعالی: فَاعْتِلُوهُ إِلى سَواءِ الْجَحِيمِ [ الدخان/ 47] ، والعُتُلُّ : الأَكُولُ المنوع الذي يَعْتِلُ الشیءَ عَتْلًا . قال : عُتُلٍّ بَعْدَ ذلِكَ زَنِيمٍ [ القلم/ 13] . ( ع ت ل ) العتل کسی چیز کو اس جگہ سے پکڑنا جہاں اس کے سارے سرے جمع ہوتے ہوں اور اسے بزور گھسیٹا جس طرح کہ اونٹ کی مہار پکڑ کر اسے نہایت بیدروی کے ساتھ کھینچا جاتا ہے ۔ قرآن میں ہے : ۔ فَاعْتِلُوهُ إِلى سَواءِ الْجَحِيمِ [ الدخان/ 47] اور اسے کھینچ کر دوزخ کے اندر لے جاؤ ۔ العتل بسیار خود وہ مال کو روک کر رکھنے والا جو کسی چیز جو نہایت بےدردی گھسیٹا ہو ( سخت گیر ) قرآن میں ہے : ۔ عُتُلٍّ بَعْدَ ذلِكَ زَنِيمٍ [ القلم/ 13] سخت گیر اور اس کے علاوہ بد ذات بھی ۔ زنم الزَّنِيمُ والْمَزَنَّمُ : الزّائد في القوم ولیس منهم، تشبيها بِالزَّنمَتَيْنِ من الشّاة، وهما المتدلّيتان من أذنها، ومن الحلق، قال تعالی: عُتُلٍّ بَعْدَ ذلِكَ زَنِيمٍ [ القلم/ 13] ، وهو العبد زلمة وزَنْمَةً ، أي : المنتسب إلى قوم معلّق بهم لا منهم، وقال الشاعرفأنت زَنِيمٌ نيط في آل هاشم ... كما نيط خلف الرّاكب القدح الفرد ( ز ن م ) الزنیم یا مزنم اسے کہتے ہیں جو کسی قوم سے نسبتی تعلق تو نہ رکھتا ہو لیکن اس کے ساتھ یونہی ملحق ہو جیسے زنمتا الشاۃ یعنی گوشت کے دو زائد ٹکڑے جو بکری کے گلے یا کان سے نیچے لٹک رہے ہوتے ہیں قرآن میں ہے : ۔ عُتُلٍّ بَعْدَ ذلِكَ زَنِيمٍ [ القلم/ 13] سخت جھگڑالو اس کے علاوہ بد ذات بھی ۔ اور زنیم اس غلام کو بھی کہتے ہیں جو کسی قوم کی طرف منسوب ہو یعنی زلمۃ یا زنمۃ کی طرح لٹک رہا ہوں در حقیقت ان سے نہ ہو شاعر نے کہا ہے ( الطول ) فأنت زَنِيمٌ نيط في آل هاشم ... كما نيط خلف الرّاكب القدح الفرد اور تو حرام زداہ ہے جو آل ہاشم کے ساتھ اس طرح معلق ہے جیسے لکڑی کا خالی پیالہ سوار کے پیچھے لٹک رہا ہوتا ہے ۔
Top