Kashf-ur-Rahman - Al-Baqara : 94
قُلْ اِنْ كَانَتْ لَكُمُ الدَّارُ الْاٰخِرَةُ عِنْدَ اللّٰهِ خَالِصَةً مِّنْ دُوْنِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
قُلْ : کہہ دیں اِنْ کَانَتْ : اگر ہے لَكُمُ ۔ الدَّارُ الْآخِرَةُ : تمہارے لئے۔ آخرت کا گھر عِنْدَ اللہِ : اللہ کے پاس خَالِصَةً : خاص طور پر مِنْ دُوْنِ : سوائے النَّاسِ : لوگ فَتَمَنَّوُا : تو تم آرزو کرو الْمَوْتَ : موت اِنْ كُنْتُمْ : اگر تم ہو صَادِقِیْنَ : سچے
آپ کہہ دیجیے اگر اللہ تعالیٰ کے ہاں دار آخرت یعنی جنت کی تمام نعمتیں صرف تمہارے ہی لئے مخصوص ہیں دوسرے لوگوں کے لئے نہیں تو تم مرنے کی آرزو کرو اگر تم سچے ہو۔2
2 اے پیغمبر ﷺ آپ ان لوگوں سے فرمائیے کہ اگر تمہارے خیال کے مطابق دار آخرت اور عالم آخرت اللہ تعالیٰ کے ہاں تمہارے ہی لئے خاص ہے اور وہاں کے منافع اور عیش و آرام بلا شرکت غیرے خالص تمہارے لئے ہیں تو اچھا اگر تم اپنے اس دعوے میں سچے ہو تو ذرا موت کی تمنا تو کر کے دکھائو اور یوں کہہ دو کہ ہم موت کی تمنا کرتے ہیں۔ (تیسیر) مطلب یہ ہے کہ تم دلائل اور بحث و مباحثہ سے قائل نہیں ہوتے تو آئو میں تم سے ایک بہت ہی ہلکا سا مطالبہ کرتا ہوں۔ اسی پر تمہارے سچ اور جھوٹ کا فیصلہ ہوجائے گا اور تم کو معلوم ہوجائیگا کہ سچا کون ہے اور جھوٹا کون ہے۔ تمہارا دعویٰ تو یہ ہے کہ آخرت میں تم ہی نجات یافتہ ہو اور جنت کے تم ہی مستحق ہو اور دنیا کے انسانوں میں سے سوائے تمہارے اور کوئی عالم آخرت میں نجات یافتہ نہیں ہے۔ اول تو ہم سب پہلے ہی پہل جنت میں داخل کرائے جائیں گے اور اگر کوئی گنہگار جہنم میں چلا بھی گای تو وہ بھی چند دن کے لئے جائیگا پھر اس پر سے عذاب اٹھا لیا جائے گا اور وہ بھی جنت میں داخل ہوجائیگا بس اس عقیدے پر تو معاملہ سہ ہوگیا۔ اب تم موت کی تمنا اور آرزو کرو اور یہ کہہ دو کہ یا اللہ ہم کو موت دے دے کیونکہ ان تمام نعمتوں کو موت ہی رو کے ہوئے ہے۔ اگر موت آجائے تو وہ سب نعمتیں جو دار آخر ت سے متعلق ہیں تم کو میسر آجائیں۔ ہرچند کو موت سے یقین ہو تو اس کو من وجہ موت ضرور مرغوب اور محبوب ہونی چاہئے اور یہاں وہ موت نہیں ہے جس کی حدیث میں ممانعت آئی ہے بلکہ یہ تو خاص حالات ہیں پھر یہ موت بھی بقائے الٰہی کے شوق میں ہوگی تو یہ موت وہ نہیں ہے جو انسان دنیا کے مصائب سے گھبرا کر مانگتا ہے۔ آگے بطور پیشین گوئی فرماتے ہیں کہ چونکہ ان کے دل میں چور ہے۔ اس لئے یہ بھی موت کی تمنا کرنے اور اپنے لئے موت مانگنے پر آمادہ نہ ہوں گے۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں کہتے تھے کہ جنت میں ہمارا سوا کوئی نہ جاوے گا اور ہم کو عذاب نہ ہوگا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا اگر یقینا بہشتی ہو تو مرنے سے کیوں ڈرتے ہو۔ (موضح القرآن) (تسہیل)
Top