Kashf-ur-Rahman - An-Najm : 23
وَ لَنْ یَّتَمَنَّوْهُ اَبَدًۢا بِمَا قَدَّمَتْ اَیْدِیْهِمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِالظّٰلِمِیْنَ
وَلَنْ يَتَمَنَّوْهُ ۔ اَبَدًا : اور وہ ہرگز اس کی آرزو نہ کریں گے۔ کبھی بِمَا : بسبب جو قَدَّمَتْ : آگے بھیجا اَيْدِیْهِمْ : ان کے ہاتھوں نے وَاللہُ : اور اللہ عَلِیْمٌ : جاننے والا بِالظَّالِمِیْنَ : ظالموں کو
اور فریقین یعنی رسول اور کافر فیصلہ کی خواہش کرنے لگے اور ہر سرکش و معاند نامراد ہلاک ہوا
15 ۔ اور فریقین فیصلہ طلب کرنے لگے اور ہر سرکش اور معاند ہلاک و نامراد ہوا ۔ یعنی ادھر تو کفار نے مطالبہ کیا کہ جو وعدے کرتا ہے ان کو لے آ ۔ ادھر انبیاء کی خواہش ہوئی کہ ان کی سرکشی حد سے تجاوز کرگئی اب تو آخری فیصلہ ہوجانا چاہئے۔ چناچہ عذاب میں مبتلا کئے گئے اور نتیجہ یہ ہوا ہوسکتا ہے کہ صرف کفار نے ہی فیصلہ کا مطالبہ کیا ہو۔
Top