Kashf-ur-Rahman - Al-Hajj : 33
لَكُمْ فِیْهَا مَنَافِعُ اِلٰۤى اَجَلٍ مُّسَمًّى ثُمَّ مَحِلُّهَاۤ اِلَى الْبَیْتِ الْعَتِیْقِ۠   ۧ
لَكُمْ : تمہارے لیے فِيْهَا : اس میں مَنَافِعُ : جمع نفع (فائدے) اِلٰٓى : تک اَجَلٍ مُّسَمًّى : ایک مدت مقرر ثُمَّ : پھر مَحِلُّهَآ : ان کے پہنچنے کا مقام اِلَى : تک الْبَيْتِ الْعَتِيْقِ : بیت قدیم (بیت اللہ)
تمہارے لئے ان چوپایوں سے ایک مقررہ وقت تک فائدہ حاصل کرنا جائز ہے پھر وہ ان کو قربانی کے لئے بیت عتیق پہنچنا ہے
(33) تمہارے لئے ان چوپایوں سے ایک مقررہ وقت تک فائدہ حاصل کرنے کی اجازت ہے پھر جب تم نے ان کو قربانی کے لئے نام زد کردیا تو ان کو قدیم گھر کے پاس پہنچ کر حلال ہونا ہے۔ یعنی ان چوپایوں سے تمہارے مختلف منافع ہیں۔ دودھ پینا، بار برداری کا کام لینا وغیرہ۔ لیکن جب ان کو ہدی بنالو ہدی ہونے کے بعد پھر ان کو حرم لے جاکر اللہ کے نام پر ذبح کردینا ہے۔ بیت عتیق خانہ کعبہ کو کہتے ہیں یہ نام یا تو قدامت کی وجہ سے ہے یا ظالم اور جابر حکمرانوں سے اس کو بچانے اور آزاد رکھنے کی وجہ سے ہے یہاں مراد پورا حرم ہے ہدی بنانے سے پہلے ہر قسم کے فوائد حاصل کرنے جانور سے جائز ہیں لیکن ہدی مقرر کرنے کے بعد سوائے کسی اشد ضرورت کے اس کی کوئی چیز حاصل نہیں کرسکتے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی مواشی میں ان کا حق ہے کہ کام لے لیجئے۔ پھر کعبہ کے پاس لے جاکر چڑھا دیجئے مگر یہ بات دشوار ہے تو جہاں بسم اللہ الہ اکبر کہا اور ذبح کیا یہ نشان ہے کہ اللہ کی نیاز کعبہ کو چڑھایا دور ہو یا نزدیک۔ 12
Top