Maarif-ul-Quran - An-Nisaa : 108
یَّسْتَخْفُوْنَ مِنَ النَّاسِ وَ لَا یَسْتَخْفُوْنَ مِنَ اللّٰهِ وَ هُوَ مَعَهُمْ اِذْ یُبَیِّتُوْنَ مَا لَا یَرْضٰى مِنَ الْقَوْلِ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ بِمَا یَعْمَلُوْنَ مُحِیْطًا
يَّسْتَخْفُوْنَ : وہ چھپتے (شرماتے) ہیں مِنَ : سے النَّاسِ : لوگ وَلَا : اور نہیں يَسْتَخْفُوْنَ : چھپتے (شرماتے) مِنَ : سے اللّٰهِ : اللہ وَھُوَ : حالانکہ وہ مَعَھُمْ : ان کے ساتھ اِذْ يُبَيِّتُوْنَ : جب راتوں کو مشورہ کرتے ہیں وہ مَا لَا : جو نہیں يَرْضٰى : پسند کرتا مِنَ : سے الْقَوْلِ : بات وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ بِمَا : اسے جو يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے ہیں مُحِيْطًا : احاطہ کیے (گھیرے) ہوئے
شرماتے ہیں لوگوں سے اور نہیں شرماتے اللہ سے اور وہ ان کے ساتھ ہے جبکہ مشورہ کرتے ہیں رات کو اس بات کا جس سے اللہ راضی نہیں اور جو کچھ وہ کرتے ہیں سب اللہ کے قابو میں ہے،
چوتھی آیت (یعنی آیت نمبر 801) میں ان خیانت کرنے والوں کے برے حال اور بیوقوفی کا بیان ہے کہ یہ لوگ اپنے ہی جیسے آدمیوں سے تو شرماتے اور چوری کو چھپاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے نہیں شرماتے جو ہر وقت ان کے ساتھ ہے اور ان کے ہر کام کو دیکھ رہا ہے، خصوصاً اس واقعہ کو جب انہوں نے باہم مشورہ کر کے یہ رائے قائم کی کہ الزام یہودی پر لگاؤ اور رسول اللہ ﷺ سے رفاعہ اور قتادہ کی شکایت کرو کہ بلاوجہ ہم پر الزام لگا رہے ہیں اور آپ سے اس کی درخواست کرو کہ آپ یہودی کے مقابلہ میں ہماری حمایت فرمائیں۔
Top