Maarif-ul-Quran - Al-A'raaf : 136
فَانْتَقَمْنَا مِنْهُمْ فَاَغْرَقْنٰهُمْ فِی الْیَمِّ بِاَنَّهُمْ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا وَ كَانُوْا عَنْهَا غٰفِلِیْنَ
فَانْتَقَمْنَا : پھر ہم نے انتقام لیا مِنْهُمْ : ان سے فَاَغْرَقْنٰهُمْ : پس انہیں غرق کردیا فِي الْيَمِّ : دریا میں بِاَنَّهُمْ : کیونکہ انہوں نے كَذَّبُوْا : جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں کو وَكَانُوْا : اور وہ تھے عَنْهَا : ان سے غٰفِلِيْنَ : غافل (جمع)
پھر ہم نے بدلہ لیا ان سے سو ڈبو دیا ان کو دریا میں اس وجہ سے کہ انہوں نے جھٹلایا ہماری آیتوں کو اور ان سے تغافل کرتے تھے۔
اس کے بعد ایک چھٹے عذاب کا ذکر بعد کی آیت میں رجز کے نام سے آیا ہے، یہ لفظ اکثر طاعون کے لئے بولا جاتا ہے، چیچک وغیرہ وبائی امراض کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے، تفسیری روایات میں ہے کہ ان لوگوں پر طاعون کی وباء مسلط کردی گئی، جس میں ان کے ستر ہزار آدمی ہلاک ہوگئے۔ اس وقت پھر ان لوگوں نے فریاد کی اور پھر دعا کرنے پر یہ عذاب ہٹا اور پھر بدستور ان لوگوں نے عہد شکنی کی، اتنی مسلسل آزمائشوں اور مہلتوں کے بعد جب ان میں کوئی احساس پیدا ہی نہ ہوا تو اب آخری عذاب آگیا کہ سب کے سب اپنے مکان زمینیں سامان کو چھوڑ کر موسیٰ ؑ کے تعاقب میں نکلے اور بالآخر دریائے قلزم کا لقمہ بن گئے، فَاَغْرَقْنٰهُمْ فِي الْيَمِّ بِاَنَّهُمْ كَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَا وَكَانُوْا عَنْهَا غٰفِلِيْنَ۔
Top