Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 136
فَانْتَقَمْنَا مِنْهُمْ فَاَغْرَقْنٰهُمْ فِی الْیَمِّ بِاَنَّهُمْ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا وَ كَانُوْا عَنْهَا غٰفِلِیْنَ
فَانْتَقَمْنَا : پھر ہم نے انتقام لیا مِنْهُمْ : ان سے فَاَغْرَقْنٰهُمْ : پس انہیں غرق کردیا فِي الْيَمِّ : دریا میں بِاَنَّهُمْ : کیونکہ انہوں نے كَذَّبُوْا : جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں کو وَكَانُوْا : اور وہ تھے عَنْهَا : ان سے غٰفِلِيْنَ : غافل (جمع)
بالآخر ہم نے انہیں سزا دی انہیں سمندر میں غرق کردیا اس باعث کہ انہوں نے ہماری نشانیاں جھٹلائیں اور ان کی طرف سے غافل رہے
اس طرح (سو سنار کی پر ایک لوہار ) کی نے فیصلہ کردیا : 147: انتقام کے معنی محاورہ عرب میں عذاب سے کسی نعمت کو سلب کرلینے کے ہیں کہ جو زندگی کی نعمت ان کو اللہ نے دے رکھی تھی تو اس کو دریائے نیل یا بحر قلزم میں غرق کر کے ان سے سلب کرلی گئی۔ یعنی ان کا قصہ تمام کردیا گیا۔ انہوں نے سو بار وعدہ خلافی کی اور ہماری طرف سے جو ڈھیل کا وقت ان کو دیا گیا تھا انہوں نے اس سے کچھ فائدہ حاصل نہ کیا اور انجام کار جب ڈھیل کا وقت ختم ہوگیا تو ہم نے انہیں اچانک پکڑ لیا اس طرح سے سو سنار کی پر ایک لوہار کی نے قصہ پاک کردیا اور ان کو یہ سزا بلا وجہ نہیں دی گئی بلکہ ان کی مسلسل تکذیب اور پیہم غفلت کی وجہ سے ان کو یہ روز بد دیکھنا پڑا۔ ان کی غرقابی کا واقعہ جلد اول سورة بقرۃ کی آیت 50 کے تحت درج ہوچکا ہے وہاں سے دیکھ لیا جائے۔
Top