Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Maarif-ul-Quran - Az-Zukhruf : 65
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ مِنْۢ بَیْنِهِمْ١ۚ فَوَیْلٌ لِّلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْ عَذَابِ یَوْمٍ اَلِیْمٍ
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ
: پس اختلاف کیا گروہوں نے
مِنْۢ بَيْنِهِمْ
: ان کے درمیان سے
فَوَيْلٌ لِّلَّذِيْنَ
: پس ہلاکت ہے ان لوگوں کے لیے
ظَلَمُوْا
: جنہوں نے ظلم کیا
مِنْ عَذَابِ
: عذاب سے
يَوْمٍ اَلِيْمٍ
: دردناک دن کے
پھر کتنے فرقے ان میں سے پھٹ گئے سو جو لوگ ظالم ہیں ان کی درد دینے والے دن کے عذاب سے خرابی ہے
تنبیہ بر مخالفت از حق وبیان انعام واکرام مطیعین وذلت وناکامی مجرمین : قال اللہ تعالیٰ : (آیت ) ” فاختلف الاحزاب من بینھم ...... الی ...... فسوف یعلمون “۔ (ربط) آیات سابقہ میں مشرکین مکہ کے ایک لغو اور مہمل اعتراض کا جواب دیتے ہوئے حضرت عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) کی دعوت توحید کا ذکر تھا اور یہ کہ ان کی زندگی کو اللہ نے اپنی قدرت کی ایک عظیم نشانی بنایا تھا، جب تک زمین پر رہے اللہ کی نشانیاں دکھاتے ہوئے اپنی قوم کو توحید ہی کی دعوت دی، اور جب قیامت کے قریب آسمان سے نزول فرمائیں گے تب بھی وہ یہی دعوت توحید دیتے ہوں گے، ان کی تعلیم وہدایت میں نہ کوئی ابہام تھا اور نہ اس سے اختلاف کی کوئی گنجائش تھی، اب ان آیات میں اہل کتاب کے مختلف گروہوں اور ان کے حق سے مخالفت کا بیان ہے، اور ساتھ اس پر تنبیہ کی جارہی ہے کہ ایسے لوگوں کو اپنے انجام سے ہرگز غافل نہ ہونا چاہئے، تو فرمایا۔ پھر مختلف گروہ ہوگئے ان کے درمیان حالانکہ اہل کتاب کو ایک ہی دین پر متفق ہونا چاہئے تھا لیکن یہود ان کے منکر ہوئے اور نصاری قائل ہوئے، مگر قائل ہونے اور عقیدت رکھنے کے باوجود خود نصاری میں بہت سے فرقے ہوگئے کسی نے حضرت مسیح (علیہ السلام) کو خدا کا بیٹا قرار دیا، کسی نے ان کو تین خداؤں میں سے ایک کہا، اور کسی نے کہا (آیت ) ” ان اللہ ھو المسیح بن مریم “ کہ اللہ تو مسیح ہی ہے، سو ہلاکت ہے ان ظالموں کے لیے ایک درد ناک دن کے عذاب سے، قدرت کی نشانیاں اور مجرمین پر مختلف اوقات میں قہر و عذاب کا نزول تو اس امر کے لیے کافی تھا کہ ایسے لوگ عبرت حاصل کرلیتے لیکن افسوس ایسے لوگ کسی طرح بھی اپنی باغیانہ روش نہیں چھوڑتے تو کیا یہ بس قیامت ہی کا انتظار کررہے ہیں کہ ان پر وہ ناگہاں آجائے اور حال یہ کہ ان کو خبر بھی نہ ہو کہ قیامت آرہی ہے، قیامت کا دن جس بےچینی اور گھبراہٹ کا دن ہوگا اس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، وہ دن تو ایسا ہوگا تمام دوست اس دن ایک دوسرے کے دشمن ہوں گے بجز ان لوگوں کے جو تقوی والے ہیں ہر دوست اپنے دوسرے دوست سے بیگانہ وبیزار ہوگا، البتہ اہل ایمان وتقوی دنیا کی دوستی کو وہاں بھی یاد رکھتے ہوئے اپنے دوستوں کو پوچھتے ہوں گے اور یاد کرتے ہوں گے۔ 1 حاشیہ (اس آیت کی تفسیر میں حافظ ابن کثیررحمۃ اللہ علیہ نے حضرت علی (علیہ السلام) سے ایک روایت میں آنحضرت ﷺ سے یہ بیان فرمایا کہ دو دوست ایماندار ہوں گے، اور دو دوست کافر۔ مومن دوستوں میں سے جب ایک کا انتقال ہوا اور اس کو جنت کی بشارت سنائی گئی تو اس نے اپنے دوست کو یاد کیا اور کہا کہ اے پروردگار فلاں میرا دوست مجھ کو تیری اطاعت و بندگی کا اور تیرے رسول ﷺ کی فرمانبرداری کا حکم کرتا تھا اور مجھ کو خیر پر آمادہ کرتا اور برائیوں سے روکتا تھا، اور مجھ کر بتاتا تھا کہ میں تجھ سے ملاقات کرنے والا ہوں تو اے اللہ ! تو میرے اس مومن دوست کو میرے بعد گمراہی سے محفوظ رکھنا یہاں تک کہ تو اس کو ایسی ہی نعمتیں دکھا دے جیسی نعمتیں تو نے مجھے دکھائیں، اور تو اس سے ایسے ہی راضی ہوجائے جیسے تو مجھ سے راضی ہوا، اس بات پر اس سے کہا جائے گا کہ اگر تیرا ساتھی ایسا ہی ہے تو اس کے واسطے بھی یہی نعمتیں ہیں، پھر جب دوسرا ساتھی اس کا انتقال کرے گا، تو دونوں کی روحیں جمع ہوں گی اور ہر ایک دوسرے کو کہے گا کہ تو میرا انتقال ہوا اور اس کو جہنم کی خبر دی گئی تو وہ کہے گا کہ اے پروردگار میرا فلاں دوست مجھے تیری اور تیرے رسول ﷺ کی معصیت کی ترغیب دیتا تھا اور مجھے شرپر آمادہ کرتا اور خیر سے روکتا تھا اور کہتا تھا اور کہتا تھا کہ میں تجھ سے نہیں ملوں گا، تو اے اللہ تو اس کو ہدایت سے محروم رکھ اور ایسا عذاب دے جیسا تو نے مجھے دیا اور یہ کافر اپنے دوست پر غصہ ہوگا۔ اور اس پر لعنت وملامت کرتا ہوگا، ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اگر دو شخصوں کے درمیان اللہ کے لیے محبت ہو ان میں سے ایک مشرق اور دوسرا مغرب میں ہو تو بھی اللہ ان دونوں کو قیامت میں جمع کرے گا۔ ) تو ایسے ایمان وتقوی والوں کو پروردگار عالم کی طرف سے کہا جاتا ہوگا، اے میرے بندو کوئی خوف نہیں تم پر آج کے دن اور نہ ہی تم غمگین ہوگے میرا یہ پیغام میرے ان بندوں کے واسطے ہے تو ہماری آیتوں پر ایمان لائے اور ہمارے فرمانبردار رہے، ان کو ہماری طرف سے یہ بشارت ہے کہ داخل ہوجاؤ جنت میں تم اور تمہاری بیویاں اس طرح کہ تم عزت واکرام اور راحت ومسرت کے ساتھ ہوگھمائے جاتے ہوں گے، ان پر پیالے یا رکابیاں سونے کے اور آبخورے اور وہاں ان کے واسطے ہر وہ چیز ہوگی جس کے لیے ان کا دل چاہے اور ہر وہ چیز جس سے آنکھیں لذت حاصل کریں، وہ لذتیں جو اہل ایمان کو آخرت میں عطا کی جائیں گی۔ اور اے میرے بندو ! تم ان جنتوں میں ہمیشہ رہو گے، اور یہ جنتیں جن کا تمہیں وارث بنایا گیا ہے، ان اعمال کی وجہ سے جو دنیا میں کیا کرتے تھے، تمہارے واسطے ان میں بہت سے پھل اور میوے جن کو تم کھاتے رہو گے، اس کے برعکس مجر میں و نا فرما نوں کی ذ لت و معصیت کا یہ عا لم ہوگا کہ بیشک یہ مجر میں دو زخ کے عذ اب میں ہمیشہ مبتلا رہنے والے ہوں گے اس حال میں کہ وہ عذاب ان سے کسی وقت ہلکا ہوگا اور نہ منقطع ہوگا، بلکہ مسلسل اسی شدت و عظمت کے ساتھ جارہی رہے گا، اور وہ اسی میں رہیں گے، تمام امیدوں کے ختم ہوجانے کے بعد مایوسی کے عالم میں یہ سب کچھ بلاشبہ ان کے اعمال اور نافرمانیوں کا انجام ہے، اور ہم نے ان پر کوئی ظلم نہیں کیا، لیکن وہی اپنے اوپر ظلم کرنے والے تھے ، اہل جہنم جب ہر طرف سے مایوس ہوچکیں گے اور کسی طرح اس بات کی امید نہ رہے گی کہ یہ عذاب ٹل جائے، یا کم ازکم ہلکا ہی کردیا جائے تو اس بےقرارہی میں داروغہ جہنم کی طرف متوجہ ہوں گے اور پکاریں گے، اے مالک اب ہم میں طاقت برداشت نہیں، کہیں کہ ہم پر فیصلہ کردے آپ کا رب کہ ہمارا کام تمام ہی کردیا جائے کہ یہ عذاب یا تو ہمارا قصہ ہی ختم کردے یا ہم پر موت ہی آجائے تاکہ مر کر ہی اس مصیبت سے چھٹکا را نصیب ہوجائے، مالک جواب دے گا، ایک طویل وقت گذرنے کے بعد جب کہ عذاب کی شدت کے علاوہ جواب کے انتظار کی بھی مزید بےچینی ہوگی، آگاہ ہوجاؤ بیشک تمہیں یہاں ہمیشہ رہنا ہے اب چیخنے چلانے سے کوئی فائدہ نہیں، ہم تو تمہارے پاس حق لیکر آئے، لیکن تم میں سے بہت لوگ حق سے نفرت ہی کرتے رہے۔ کفار مکہ کو چاہئے کہ ان باتوں کو سن کر خدا کے عذاب سے ڈریں اس کی نافرمانی اور اس کے پیغمبر کی مخالفت وعداوت سے باز آجائیں اگر ایسا نہیں کرتے تو پھر سوچ لیں کیا انہوں نے ٹھیرالی ہے کوئی بات ؟ اگر اس پر یہ بھروسہ کرکے سمجھ رہے ہوں کہ ہم کامیاب ہوجائیں گے اور اللہ کے پیغمبر ﷺ کو ناکام بنادیں گے، اگر ایسا ہے تو پھر سن لینا چاہئے، ہم بھی کوئی بات ٹھیراتے ہیں، اور ظاہر یہ ہے کہ ان کی تدبیر اور سازش اللہ کی تدبیر پر ہرگز غالب نہیں آسکتی، کیا یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم نہیں سنتے ہیں، ان کے خفیہ راز اور ان کی آپس کی سرگوشیوں کو، بیشک ہم خوب جانتے ہیں، اور خوب سنتے ہیں، اور ہمارے قاصد تو ان کے پاس ہر وقت موجود رہتے ہیں جو ان کی ہر بات اور عمل لکھتے رہتے ہیں، ہمارے سے ان کی کوئی بات چھپی نہیں رہ سکتی، یہ بات دلائل تطعیہ سے روز روشن کی طرح واضح ہے کہ خدا ایک ہے اس کا نہ کوئی بیٹا ہے اور نہ اس کا کوئی شریک ہے، اس لیے ایک اور طریقہ سے ان مشرکین مکہ پر حجت پوری کرنے کی غرض سے آپ کہہ دیجئے اگر بالفرض رحمن کے واسطے کوئی اولاد ہوتی تو میں ہوتا سب سے پہلے اس کو پوجنے والا اور اس کو خدا کے ساتھ شریک قرار دے لیتا لیکن تم دیکھتے ہو کہ میں سوائے اللہ رب العزت کے اور کسی کی عبادت نہیں کرتا اور پھر اے نصاری اور عرب کے مشرکوتم کیسے خدا کے واسطے اولاد تجویز کرتے ہو، خبردار ہرگز ایسا ممکن نہیں بلکہ پاکی ہے آسمانوں اور زمین کے رب کی جو رب ہے عرش عظیم کا، پاکی ہے ہر اس عیب اور شرک کی بات سے جو یہ بیان کرتے ہیں۔ اس صورت حال میں کہ ان بدنصیبوں کی آنکھیں نہ کسی عبرت ناک واقعات سے کھلتی ہیں، اور نہ ہی دلائل وحقائق سے ان کے دل مطمئن ہوتے ہیں، تو چھوڑو ان کو یہ اپنی ان ہی بیہودباتوں میں منہمک رہیں، اور لہو ولعب میں پڑے رہیں، یہاں تک کہ یہ ملاقات کرلیں اپنے اس دن سے کہ جس کا ان سے وعدہ کیا جارہا ہے، کسی بدنصیب کے انکار سے حق تعالیٰ کی ربوبیت اور شان کبریائی پر کوئی اثر نہیں پڑتا، وہ پروردگار معبود ہے آسمان میں اور وہی معبود ہے زمین میں بھی اور وہی ہے بڑی حکمت رکھنے والا باخبر اور بڑی برکت و عظمت والی ہے وہ ذات جس کے واسطے آسمانوں اور زمین کی سلطنت، اور جو کچھ ان کے درمیان ہے اس کی بھی۔ اور اسی کو ہے قیامت کا علم اور اسی کی طرف اے لوگوں تم سب کو لوٹایا جائے گا، اس عظمت وکبریائی اور قدرت کاملہ اور تمام کائنات پر اس کی سلطنت وحکمرانی کے ہوتے ہوئے اگر چند احمق انسان خدا کی الوہیت کا انکار کریں یا دنیوی مال ومتاع کے نشہ میں مغرور و بدمست ہو کر بیہودہ باتیں کریں تو اس سے نہ اللہ کی وحی پر کوئی اثر پڑ سکتا ہے، اور نہ کوئی اس کے پیغمبر کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اصل نقصان تو ان ہی مجرموں کا ہوگا کہ جب حق تعالیٰ کی گرفت میں آئیں گے، تو کوئی نہ بچانے والا ہوگا، اور نہ کوئی سفارش کرسکے گا، اور جن معبودوں کی یہ مشرکین عبادت کرتے تھے ان کے وہ معبود خود ان سے بیزار ومتنفر ہوں گے اور حال یہ ہوگا کہ نہیں قدرت رکھیں گے سفارش کی وہ معبود جن کو یہ پکارا کرتے تھے، اللہ کو چھوڑ کر مگر ہاں وہ جس نے گواہی دی حق کی اور حال یہ ہے کہ وہ جانتے تھے اور اہل ایمان بیشک اپنے بھائیوں کے آخرت میں کام آئیں گے، اور ان کی شفاعت بھی کریں گے۔ عجیب بات ہے کہ حق تعالیٰ کی توحید والوہیت کا انکار کرنے والے خود دل سے اور اپنی فطرت سے اس کے معترف ہیں کہ دراصل اللہ ہی کائنات کا خالق ومالک اور اس کا نظام چلانے والا ہے، چناچہ اور اگر تم ان سے پوچھو کہ ان کو کس نے پیدا کیا تو کہیں گے اللہ نے پیدا کیا ہے، تو پھر یہ لوگ کہاں بھٹک رہے ہیں، اللہ کے پیغمبر نے دعوت توحید میں کوئی کمی نہیں کی ہر طرح سے سمجھایا، حقائق و دلائل پیش کیے لیکن ہر دلیل اور معجزہ پر انحراف واعراض ہی کرتے رہے، یہاں تک نوبت پہنچی کہ خدا کا پیغمبر حسرت ومایوسی کے عالم میں حق تعالیٰ کی بارگاہ میں اپنی بےبسی کا شکوہ کرنے پر مجبور ہوا، اللہ نے اپنے پیغمبر کی مخلصانہ التجاء اور درد بھری آواز کی قسم کھاتے ہوئے اپنی رحمت ونصرت کی بشارت سنائی اور فرمایا، اور قسم ہے رسول کے اس کہنے کی کہ اے میرے پروردگار یہ قوم تو ایمان لانے کو تیار ہی نہیں تو اے ہمارے پیغمبر آپ ﷺ ان باتوں پر رنجیدہ نہ ہوں اور ان سے درگزر کیجئے اور کہہ دیجئے سلام ہے اور عنقریب ہی یہ لوگ معلوم کرلیں گے کہ دنیا میں کس طرح ذلیل ہوتے ہیں اور آخرت میں کیسے عذاب ومصائب میں مبتلا ہونا ہوگا، حق تعالیٰ نے ان کلمات میں آنحضرت ﷺ کو تسلی دی اور ان مجرموں کے ایمان نہ لانے پر جو صدمہ اور رنج تھا اس کو کم کرنے کی تلقین کے ساتھ لطیف انداز سے یہ بشارت دے دی گئی کہ آپ ﷺ کے دشمنوں اور مخالفوں کو اپنی اس عدوات ومخالفت کا انجام معلوم ہوجائے گا اور اپنی آنکھوں سے اپنی ذلت وناکامی اور اللہ کے پیغمبر کی فتح ونصرت کا مشاہدہ کرلیں گے، چناچہ ایسا ہی ہوا، اللہ رب العزت نے قریش مکہ پر غلبہ عطا فرمایا یہود اور اہل کتاب بھی ذلیل وناکام ہوئے، یہاں تک کہ مکہ اور خیبر فتح ہوا یہود ذلیل ہوئے غلام بنے اور جلاوطن ہوئے اور اس طرح اللہ کا یہ لکھا ہوا فیصلہ (آیت ) ” کتب اللہ لاغلبن انا ورسلی “۔ دنیا کی نظروں کے سامنے آکر رہا ، والحمد للہ علی ذلک صدق اللہ وعدہ ونصر عبدہ وھزم الاحزاب وحدہ قدتم بحمد اللہ تعالیٰ تفسیر سورة الزخرف یوم الاثنین 6 من شھر رجب 1401 ھ اللہ وفقنی لاتمام ھذا التفسیر المبارک بفضلک ورحمتک انک تھدی من تشآء الی صراط مستقیم :
Top