Al-Qurtubi - Az-Zukhruf : 65
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ مِنْۢ بَیْنِهِمْ١ۚ فَوَیْلٌ لِّلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْ عَذَابِ یَوْمٍ اَلِیْمٍ
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ : پس اختلاف کیا گروہوں نے مِنْۢ بَيْنِهِمْ : ان کے درمیان سے فَوَيْلٌ لِّلَّذِيْنَ : پس ہلاکت ہے ان لوگوں کے لیے ظَلَمُوْا : جنہوں نے ظلم کیا مِنْ عَذَابِ : عذاب سے يَوْمٍ اَلِيْمٍ : دردناک دن کے
پھر کتنے فرقے ان میں سے پھٹ گئے سو جو لوگ ظالم ہیں ان کی درد دینے والے دن کے عذاب سے خرابی ہے
قتادہ نے کہا : یہاں من، ما کے معنی میں ہے ان کے بارے میں دو قول ہیں (1) اس سے مراد یہود و نصاری میں سے اہل کتاب ہیں انہوں نے ایک دوسرے کی مخالفت کی (1) یہ مجاہد اور سدی کا قول ہے (2) نصاری کی مختلف جماعتیں ہیں نسطوریہ، ملکیہ، یعاقبہ، انہوں نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے بارے میں اختلاف کیا نسطوریہ نے کہا : وہ ابن اللہ ہیں : یعاقبہ نے کہا : وہ اللہ ہے : ملکیہ نے کہا : وہ تین میں سے تیسرا ہے ان میں سے ایک اللہ ہے، یہ کلبی اور مقاتل کا قول ہے : سورة مریم میں یہ بحث گزر چکی ہے۔ انہوں نے کفر اور شرک کیا جس طرح سورة مریم میں ہے یعنی جس کا عذاب درد ناک ہے اسی کی مثل لیل نائم ہے اس رات میں سویا جاتا ہے۔
Top