Anwar-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 65
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ مِنْۢ بَیْنِهِمْ١ۚ فَوَیْلٌ لِّلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْ عَذَابِ یَوْمٍ اَلِیْمٍ
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ : پس اختلاف کیا گروہوں نے مِنْۢ بَيْنِهِمْ : ان کے درمیان سے فَوَيْلٌ لِّلَّذِيْنَ : پس ہلاکت ہے ان لوگوں کے لیے ظَلَمُوْا : جنہوں نے ظلم کیا مِنْ عَذَابِ : عذاب سے يَوْمٍ اَلِيْمٍ : دردناک دن کے
پھر کتنے فرقے ان میں سے پھٹ گئے سو جو لوگ ظالم ہیں ان کی درد دینے والے دن کے عذاب سے خرابی ہے
(43:65) الاحزاب : حزب کی جمع ۔ گروہ۔ ٹولیاں ۔ جماعتیں۔ من بینھم : باہم۔ آپس میں ، یعنی حضرت عیسیٰ کی امت میں سے مختلف گروہوں نے آپس میں اختلاف ڈال لیا۔ ویل : ہلاکت، عذاب، دوزخ کی ایک وادی۔ عذاب کی شدت۔ امام راغب لکھتے ہیں :۔ بعض لوگوں نے کہا ہے کہ ویل دوزخ کی ایک وادی کا نام ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ خداوند تعالیٰ نے جن بدبختوں کیلئے کلمہ ویل استعمال کیا ہے ان کا ٹھکانہ دوزخ میں بن گیا یہ مراد نہیں کہ یہ لفظ وادی دوزخ کیلئے وضع کیا گیا ہے (المفردات) عذاب یوم الیم۔ موصوف و صفت مل کر مضاف الیہ عذاب مضاف الیم بروزن فعیل بمعنی فاعل ہے دردناک ۔ دکھ دینے والا یوم الیم ۔ دردناک دن۔ یوم آخرت۔ للذین ظلموا : ای الذین کفروا۔ ظلموا بمعنی کفروا پر متعدد آیات دال ہیں مثلا والکافرون ہم الظلمون (2:254) ان الشرک لظلم عظیم (31:13) وغیرہ۔ ترجمہ ہوگا :۔ سو جو لوگ کافر یا ظالم ہیں ان کے لئے درد دینے والے دن کے عذاب سے ہلاکت ہے۔ للذین ظلموا کا معنی یہ بھی ہوسکتا ہے۔ ان لوگوں کے لئے جنہوں نے خواہشات کی پیروی کرکے اور کتاب و سنت کو ترک کرکے اپنے اوپر ظلم کیا۔
Top