Tafseer-e-Madani - Aal-i-Imraan : 147
وَ مَا كَانَ قَوْلَهُمْ اِلَّاۤ اَنْ قَالُوْا رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَ اِسْرَافَنَا فِیْۤ اَمْرِنَا وَ ثَبِّتْ اَقْدَامَنَا وَ انْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ
وَمَا كَانَ : اور نہ تھا قَوْلَھُمْ : ان کا کہنا اِلَّآ : سوائے اَنْ : کہ قَالُوْا : انہوں نے دعا کی رَبَّنَا : اے ہمارے رب اغْفِرْ لَنَا : بخشدے ہم کو ذُنُوْبَنَا : ہمارے گناہ وَ اِسْرَافَنَا : اور ہماری زیادتی فِيْٓ اَمْرِنَا : ہمارے کام میں وَثَبِّتْ : اور ثابت رکھ اَقْدَامَنَا : ہمارے قدم وَانْصُرْنَا : اور ہماری مدد فرما عَلَي : پر الْقَوْمِ : قوم الْكٰفِرِيْنَ : کافر (جمع)
اور (میدان کارزار میں بھی) ان کا قول (و کلام) بس یہی ہوتا تھا کہ اے ہمارے رب بخش دے ہمارے گناہوں کو، اور ہماری زیادتیوں کو ہمارے معاملے میں، اور ثابت (و پختہ) رکھ ہمارے قدموں کو، اور مدد فرما ہماری کافر قوم کے مقابلے میں1
294 مومن کا اصل سرمایہ رجوع الی اللہ اور اسی کے حضور دعاء والتجا : سو مومن صادق میدان معرکہ میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہے کہ تو ہمیں ثابت قدم رکھ اور کافروں کے مقابلے میں ہماری مدد فرما۔ اور ہمیں ان پر فتح و غلبہ نصیب فرما۔ سو اس طرح انہوں نے اپنی اس دعاء والتجا سے یہ درس بھی پچھلے آنے والوں کے لئے چھوڑا کہ مومن صادق کا اصل بھروسہ، اسلحہ، اور سامان حرب و ضرب وغیرہ کے ظاہری اسباب و وسائل پر نہیں ہوتا، بلکہ اپنے خالق ومالک کی مدد اور اس کی توفیق و عنایت پر ہوتا ہے۔ اس لئے وہ بقدر امکان ہر طرح کے ظاہری اسباب و وسائل جمع کردینے کے باوجود، سب سے پہلے اپنے رب ہی کی طرف رجوع کرتا، اور اسی سے دعا مانگتا ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ کہ اس کا اصل سرمایہ یہی مخلصانہ دعاء والتجاء اور رجوع الی اللہ کا سرمایہ ہے، کہ فتح و نصرت سمیت سب کچھ اللہ وحدہ لاشریک کے قبضہ قدرت و اختیار میں ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ اس لئے یہاں پر اللہ کے ان سچے اور مخلص مسلمانوں کا یہ نمونہ دکھایا گیا ہے کہ انہوں نے اہل باطل کے مقابلے میں سب سے پہلے اللہ تعالیٰ ہی کی طرف رجوع کیا اور اسی کے حضور عجز و انکساری کے ساتھ یہ عاجزانہ اور مخلصانہ دعاء کی جس سے ان کو دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفرازی نصیب ہوئی۔ سو مومن صادق کی شان اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ ہی پر بھروسہ رکھتا اور اسی کی طرف رجوع کرتا ہے ہر موقع پر اور ہر حال میں۔ وبِاللّٰہ التوفیق لما یَحَبّ وَیُرید وہو الہادی الی سواء السبیل -
Top