بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Tafseer-e-Majidi - Al-Haaqqa : 1
اِنَّ هٰذَا لَهُوَ الْقَصَصُ الْحَقُّ١ۚ وَ مَا مِنْ اِلٰهٍ اِلَّا اللّٰهُ١ؕ وَ اِنَّ اللّٰهَ لَهُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ
اِنَّ : بیشک ھٰذَا : یہ لَھُوَ : یہی الْقَصَصُ : بیان الْحَقُّ : سچا وَمَا : اور نہیں مِنْ اِلٰهٍ : کوئی معبود اِلَّا اللّٰهُ : اللہ کے سوا وَاِنَّ : اور بیشک اللّٰهَ : اللہ لَھُوَ : وہی الْعَزِيْزُ : غالب الْحَكِيْمُ : حکمت والا
بیشک یہی ہے سچا واقعہ کوئی معبود نہیں ہے بجز اللہ کے اور بیشک اللہ ہی زبردست ہے، حکمت والا ہے،149 ۔
149 ۔ (آیت) ” ان ھذا القصص الحق “۔ یعنی یہ سارا سلسلہ واقعات جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسیح اور مادر مسیح (علیہما السلام) دونوں بشر محض تھے۔ ای المذکور فی شان عیسیٰ (علیہ السلام) قالہ ابن عباس (روح) ای ماقص من نباء عیسیٰ ومریم (بیضاوی) تکرار و اعادہ تاکید کے لیے ہے۔ الضمیر للقصر والتاکید (روح) (آیت) ” مامن الہ الا اللہ “۔ کوئی بھی شریک الوہیت نہیں۔ نہ بہ لحاظ ذات اور نہ بہ لحاظ صفات اوراقنوم وغیرہ کے قصہ سب خرافات ہیں۔ من زائدہ تاکید کلام کے لیے ہے۔ من زائدۃ للتاکید (قرطبی) فی افادۃ معنی الاستغراق (آیت) ” العزیز “۔ ہر ارادہ پر غالب۔ قادر مطلق۔ یہ صفت بجز باری تعالیٰ کے مسیح (علیہ السلام) وغیرہ کس میں ہے ؟ (آیت) ” الحکیم “۔ حکیم مطلق۔ علم مطلق اس صفت کا تحقق بجز باری تعالیٰ کے مسیح (علیہ السلام) وغیرہ کس میں ہوتا ہے ؟
Top