Tafseer-e-Madani - Aal-i-Imraan : 5
اِنَّ اللّٰهَ لَا یَخْفٰى عَلَیْهِ شَیْءٌ فِی الْاَرْضِ وَ لَا فِی السَّمَآءِؕ
اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَا يَخْفٰى : نہیں چھپی ہوئی عَلَيْهِ : اس پر شَيْءٌ : کوئی چیز فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَلَا : اور نہ فِي السَّمَآءِ : آسمان میں
بیشک اللہ پر کوئی چیز چھپی نہیں، نہ زمین (کی پستیوں) میں، اور نہ آسمان (کی بلندیوں) میں،3
8 اللہ تعالیٰ کے کمال علم کا ذکر وبیان : سو اس ارشاد سے واضح فرما دیا گیا کہ اللہ تعالیٰ سے زمین و آسمان کی کوئی چیز مخفی نہیں۔ پس جس طرح اس کا اقتدار کامل ہے، اسی طرح اس کا علم بھی محیط و شامل ہے۔ لہذا نہ کوئی اس سے چھپ سکتا ہے اور نہ اس کی پکڑ سے بچ سکتا ہے۔ وَالْعِیَاذ باللّٰہ الْعَظِیْم ۔ نیز یہاں سے یہ بھی واضح ہوجاتا ہے کہ جو اللہ ایسی شان اور قدرت کا مالک ہے اس کو دنیاوی بادشاہوں پر قیاس کرکے طرح طرح کے وسیلے اور واسطے گھڑنا، جس طرح کہ اہل بدعت وغیرہ کرتے ہیں سخت بےجا بات اور ایک گمراہ کن مشرکانہ فلسفہ ہے۔ سو وہ وحدہ لاشریک اس طرح کے تمام تصورات سے پاک اور وراء الوراء ہے، اس کو اسی طرح مانا جائے جیسا کہ وہ خود بتائے یا اس کا رسول بتائے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ اور اس کو دنیاوی بادشاہوں پر قیاس کر کے اس طرح کے تصوات اس کے حق میں قائم کرنا، گمراہیوں کی گمراہی ہے۔ ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ ۔ اسی لئے اس وحدہ لا شریک کیلئے اپنی طرف سے مثالیں گھڑنے سے صاف اور صریح طور پر منع فرمایا گیا ہے کہ وہ خالق ہے اور دائرہ مخلوق سے وراء الوراء ہے ۔ سبحانہ وتعالی ۔ اس کو ویسا ہی مانا جائے جیسا کہ وہ اپنے بارے میں خود بتائے یا اس کا رسول بتائے۔ (علیہ السلام) -
Top