Tafseer-e-Madani - Al-Ahzaab : 2
وَّ اتَّبِعْ مَا یُوْحٰۤى اِلَیْكَ مِنْ رَّبِّكَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرًاۙ
وَّاتَّبِعْ : اور پیروی کریں مَا يُوْحٰٓى : جو وحی کیا جاتا ہے اِلَيْكَ : آپ کی طرف مِنْ رَّبِّكَ ۭ : آپ کے رب (کی طرف) سے اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ كَانَ : ہے بِمَا : اس سے جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو خَبِيْرًا : خبردار
اور پیروی کرتے رہو اس وحی کی جو بھیجی جاتی ہے آپ کی طرف آپ کے رب کی جانب سے بیشک اللہ پوری طرح باخبر ہے ان تمام کاموں سے جو تم لوگ کرتے ہو
4 وحی الہی کی اتباع و پیروی سعادت دارین سے سرفرازی کا ذریعہ و وسیلہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " آپ پیروی کرتے ہیں اس وحی کی جو آپ کی طرف بھیجی جاتی ہے آپ کے رب کی طرف سے "۔ سو وحی ربانی کی اتباع و پیروی دارین کی سعادت و سرخروئی کی کفیل وضامن ہے۔ اس ارشاد ربانی میں کامیابی کی دو عظیم بنیادوں کی تعلیم دی گئی ہے۔ ایک یہ کہ ہمیشہ اتباع و پیروی کرتے رہو اور دوسرے یہ کہ پیروی بھی اس وحی کی جائے جو بھیجی جاتی ہے آپ کی طرف آپ کے رب کی جانب سے کہ اس میں کسی خطا و نسیان کا کوئی امکان نہیں ہوسکتا۔ سو وحی خداوندی کی اتباع و پیروی دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفرازی کی کفیل وضامن اور فوز و فلاح کی شہ کلید ہے۔ اور اتباع حق صحت و سلامتی کی راہ ہے۔ اور اس کے برعکس " ابتداع " یعنی دین میں بدعتیں نکالنا ناکامی اور محرومی کی راہ ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ کیونکہ بدعت حق و ہدایت کے معارض اور ابتداع اتباع کی ضد ہے۔ اسی لیے یہاں پر پیغمبر کو ارشاد فرمایا گیا ہے کہ اشرار کی تمام تر شرانگیزیوں کے باوجود اور ان کے علی الرغم آپ اس وحی کی اتباع اور پیروی کیے جاؤ جو کہ آپ کی طرف آپ کے رب کی جانب سے اتاری جاتی ہے۔ حق و ہدایت اور فوز و فلاح کی راہ بہرحال یہی اور صرف یہی ہے۔ یہی حق ہے خالق کا اس کے بندوں پر اور اسی میں بندوں کا بھلا اور بہتری ہے دنیا و آخرت میں ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید -
Top