Tafseer-e-Mazhari - Al-Ahzaab : 2
وَّ اتَّبِعْ مَا یُوْحٰۤى اِلَیْكَ مِنْ رَّبِّكَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرًاۙ
وَّاتَّبِعْ : اور پیروی کریں مَا يُوْحٰٓى : جو وحی کیا جاتا ہے اِلَيْكَ : آپ کی طرف مِنْ رَّبِّكَ ۭ : آپ کے رب (کی طرف) سے اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ كَانَ : ہے بِمَا : اس سے جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو خَبِيْرًا : خبردار
اور جو (کتاب) تم کو تمہارے پروردگار کی طرف سے وحی کی جاتی ہے اُسی کی پیروی کئے جانا۔ بےشک خدا تمہارے سب عملوں سے خبردار ہے
واتبع ما یوحی الیک من ربک . اور آپ کے رب کی طرف سے جو وحی آپ کے پاس آتی ہے اس کی پیروی کیجئے۔ یعنی توحید و اخلاص پر قائم رہیں۔ یہ جملہ حکم تقویٰ کی تائید اور کفار کی بات ماننے کی ممانعت کی تاکید ہے۔ ان اللہ کان بما تعملون خبیرا . اور کوئی شک نہیں کہ اللہ تمہارے اعمال سے باخبر ہے۔ یہ خطاب رسول اللہ اور صحابہ کو ہے کیونکہ تقویٰ کے حکم کا روئے سخن رسول اللہ اور امت سب کی طرف تھا اگرچہ صیغۂ مفرد کا استعمال کیا گیا تھا۔ اس تشریح پر یہ جملہ امتثال حکم کی تاکید کا حامل ہوگا تاکہ سزا کا خوف اور جزا کی رغبت پیدا ہو اور دونوں جذبات کے زیر اثر امتثال امر کیا جائے۔
Top