Tafseer-e-Madani - An-Najm : 40
وَ اَنَّ سَعْیَهٗ سَوْفَ یُرٰى۪
وَاَنَّ سَعْيَهٗ : اور یہ کہ اس کی کوشش سَوْفَ يُرٰى : عنقریب دیکھی جائے گی
اور یہ کہ اس کی کوشش کی عنقریب ہی پوری پوری جانچ پڑتال کی جائے گی
[ 54] انسانی اعمال کی جانچ پڑتال کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا اور یہ کہ اس کی محنت کی عنقریب ہی جانچ پڑتال کی جائے گی۔ تاکہ کھرے کھرٹے کی تمیز ہوجائے اور حقیقت امر پوری طرح واضح ہوجائے کہ اس میں صدق و اخلاص کس قدر تھا، اس کے اثرات اور نتائج کیا کچھ تھے، کھرا کتنا تھا اور کھوٹا کتنا، اور وہ احوال و ظروف کیسے تھے جن میں وہ کام کیا گیا، وغیرہ وغیرہ کہ ان سب چیزوں کا عمل کی قدر و منزلت اور اس کے اجر و وزن میں بڑا عمل دخل ہے، جیسا کہ پ 30 سورة طارق آیت نمبر 9-10 میں فرمایا گیا۔ { یوم تبلی السرائر فما لہٗ من قوۃٍ ولا ناصرٍ ۔ اور یہاں پر یہ معنی اس وقت بنیں گے جن کے فعل یریٰ کو مجرد یعنی رویۃ سے ماخوذ مانا جائے اور اگر یریٰ مزید فیہ [ باب افعال سے مضارع مجہول کا صیغہ ] قرار دیا جائے تو اس وقت اس کا ترجمہ ومطلب یہ ہوگا کہ ہر ایک کو اس کے اعمال دکھائے جائیں گے، تاکہ اس طرح محسن کو اپنی نیکیوں سے مسرت ہو، اور مُسٔی [ بدکار ] کو اپنی بدیوں اور بدکاریوں کا صدمہ، اور اس طرح وہ ظاہری اور باطنی دونوں طرح کی آگ سے جلنے کی سزا بھگتے والعیاذ باللّٰہ، سو اس صورت میں یہ وہی مضمون ہوجائے گا جس کو دوسرے مقام پر اس طرح بیان فرمایا گیا ہے، { فمن یعمل مثقال ذرۃٍ خیرا یرہٗ ومن یعمل مثقال ذرۃٍ شرا یرہٗ ۔ [ الزلزال : 7-8] سو انسان کو ہمیشہ اس بات کا خیال رکھنا اور اسی فکر و کوشش میں لگے رہنا چاہیے کہ اس کا ہر عمل محض اللہ تعالیٰ کی رضا و خوشنودی کیلئے اور ہر قسم کے شوائب ریا و نمود سے پاک اور دین حنیف کی تعلیمات مقدسہ کے مطابق ہو۔ وباللّٰہ التوفیق لما یحب ویرید، وعلی ما یحب ویرید، وھو الھادی الیٰ سواء السبیل، سبحانہ وتعالیٰ ۔
Top