Tafseer-e-Madani - Al-Haaqqa : 12
لِنَجْعَلَهَا لَكُمْ تَذْكِرَةً وَّ تَعِیَهَاۤ اُذُنٌ وَّاعِیَةٌ
لِنَجْعَلَهَا : تاکہ ہم بنادیں اس کو لَكُمْ : تمہارے لیے تَذْكِرَةً : یاد دہانی وَّتَعِيَهَآ : اور یاد رکھیں اس کو اُذُنٌ : کان وَّاعِيَةٌ : یاد رکھنے والے
تاکہ ہم اس (واقعہ) کو تمہارے لئے (عبرت پذیری کی) ایک عظیم الشان یادگار بنادیں اور تاکہ یاد رکھیں اس کو یاد رکھنے والے کان
12 امم بائدہ کے قصوں کے ذکر سے اصل مقصد کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ یہ سب سرگزشتیں اس لئے سنائی گئیں کہ تاکہ یہ سامان عبرت و بصیرت ہو رہتی دنیا کیلئے اور تاکہ اس کو یاد رکھیں یاد رکھنے والے کان۔ اور یہ حقیقت ہمیشہ ان کے سامنے رہے کہ حق کی تکذیب اور حضرات انبیاء کرام (علیہ السلام) کی توہین کا انجام بہرحال تباہی اور بربادی ہی ہوتا ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ سو طوفان نوح سے بچ رہنے والوں کو ہم نے اپنی رحمت و نقمت کی یہ شان اس لئے دکھائی کہ تاکہ یہ نصیحت اور یاددہانی ہو تم سب کیلئے اور تاکہ اس کو یاد رکھیں یاد رکھنے والے کان اور وہ اس سے نصیحت حاصل کریں اور اسلاف کی طرف سے اخلاف کی طرف منتقل ہونے والا یہ سرمایہ عبرت و بصیرت رہتی دنیا تک لوگوں کی ہدایت و رہنمائی کا ذریعہ بنتا رہے۔ سو اس سے اس اصل مقصد کو واضح فرما دیا گیا جو ان قوموں کے انجام اور ان کی سرگزشتوں کے ذکر وبیان سے اصل مقصود ہے تاکہ اس کے آئینے میں لوگ حضرت حق جل مجدہ کی شان رحمت و نقمت کو دیکھ سکیں۔ سو " لنجعلھا " کی ضمیر منصوب کا مرجع صرف جاریۃ۔ کشتی۔ نہیں بلکہ یہ درسہائے عبرت و بصیرت سے معمور و لبریز یہ تمام سرگزشتیں اور ان سے ملنے والے گرانقدر سبق ہیں کہ یہ سب بڑے بصیرت افروز اور چشم کشا درس ہیں۔
Top