Madarik-ut-Tanzil - Al-Haaqqa : 5
فَاَمَّا ثَمُوْدُ فَاُهْلِكُوْا بِالطَّاغِیَةِ
فَاَمَّا : تو رہے ثَمُوْدُ : ثمود فَاُهْلِكُوْا : پس وہ ہلاک کہے گئے بِالطَّاغِيَةِ : اونچی آواز سے
سو ثمود تو کڑک سے ہلاک کردیے گئے
5 : ربط : جب قیامت اور اس کی عظمت کا ذکر کیا تو اس کے معاً بعد قیامت کے منکرین کا ذکر کیا اور ان پر جو عذاب اس تکذیب کی وجہ سے اترا۔ اہل مکہ کو نصیحت کرنے کیلئے اس کا ذکر کردیا۔ تاکہ وہ تکذیب کے خوفناک انجام سے بچ جائیں۔ ثمود پر اترنے والا عذاب : فَاَمَّا ثَمُوْدُ فَاُھْلِکُوْا بِالطَّاغِیَۃِ (پس ثمود تو ایک زور کی آواز سے ہلاک کر دئیے گئے) ایسے واقعہ کے ساتھ جو شدت میں حد سے بڑھنے والا تھا اب اس میں اختلاف ہے کہ ہلاکت کس چیز سے ہوئی۔ ایک قول زلزلہ دوسرا قول چیخ ایک اور قول الطاغیہ یہ العافیہ کی طرح مصدر ہے معنی یہ ہوگا ان کی سرکشی کے سبب مگر یہ قول اس آیت کے بالکل مطابق نہیں۔ واما عاد فاھلکوا بریح یعنی ذریعہ ہلاکت بیان فرمایا نہ کہ باعث ہلاکت کو۔ فَتَدَبَّرْ
Top