Madarik-ut-Tanzil - Al-A'raaf : 168
وَ قَطَّعْنٰهُمْ فِی الْاَرْضِ اُمَمًا١ۚ مِنْهُمُ الصّٰلِحُوْنَ وَ مِنْهُمْ دُوْنَ ذٰلِكَ١٘ وَ بَلَوْنٰهُمْ بِالْحَسَنٰتِ وَ السَّیِّاٰتِ لَعَلَّهُمْ یَرْجِعُوْنَ
وَقَطَّعْنٰهُمْ : اور پراگندہ کردیا ہم نے انہیں فِي الْاَرْضِ : زمین میں اُمَمًا : گروہ در گروہ مِنْهُمُ : ان سے الصّٰلِحُوْنَ : نیکو کار وَمِنْهُمْ : اور ان سے دُوْنَ : سوا ذٰلِكَ : اس وَبَلَوْنٰهُمْ : اور آزمایا ہم نے انہیں بِالْحَسَنٰتِ : اچھائیوں میں وَالسَّيِّاٰتِ : اور برائیوں میں لَعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَرْجِعُوْنَ : رجوع کریں
اور ہم نے ان کو جماعت جماعت کر کے ملک میں منتشر کردیا۔ بعض ان میں سے نیکو کار ہیں اور بعض اور طرح کے (یعنی بدکار) اور ہم آسائشوں اور تکلیفوں (دونوں) سے ان کی آزمائش کرتے رہے تاکہ (ہماری طرف) رجوع کریں۔
زمین میں منتشر کردیا : آیت 168: وَقَطَّعْنٰھُمْ فِی الْاَرْضِ اُمَمًا (اور ہم نے متفرق کردیں زمین میں ان کی جماعتیں) ہم نے ان کو زمین میں متفرق کردیا۔ کوئی ملک اس فرقہ سے خالی نہیں۔ مِنْھُمُ الصّٰلِحُوْنَ (بعضے ان میں سے نیک تھے) نمبر 1۔ وہ جو ‘ ان میں سے مدینہ میں ایمان لائے۔ نمبر 2۔ جو چین کے پیچھے ہیں وَمِنْہُمْ دُوْنَ ذٰلِکَ (بعضے ان میں اور طرح کے تھے) ان میں کچھ لوگ جو اس وصف سے خالی ہیں وہ فاسق ہیں۔ نحو : دون ذٰلک محل رفع میں ہے یہ موصوف محذوف کی صفت ہے۔ یعنی ان میں سے ایک گروہ بھلائی سے گرا ہوا ہے۔ تقدیر عبارت منھم ناس دون ذلک منحطون عن الصلاح وَبَلَوْنٰـھُمْ بِالْحَسَنٰتِ وَالسَّیِّاٰتِ (اور ہم ان کو آزماتے رہے خوشحالیوں اور بدحالیوں سے) وہ متنبہ ہوئے پس ان کو ثواب دیا جائے گا۔ لَعَلَّھُمْ یَرْجِعُوْنَ (شاید کہ وہ باز آجائیں)
Top