Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 42
الَّذِیْنَ صَبَرُوْا وَ عَلٰى رَبِّهِمْ یَتَوَكَّلُوْنَ
الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو صَبَرُوْا : انہوں نے صبر کیا وَ : اور عَلٰي رَبِّهِمْ : اپنے رب پر يَتَوَكَّلُوْنَ : بھروسہ کرتے ہیں
(وہ مہاجرین ایسے ہیں) جو صبر کرتے ہیں اور اپنے پروردگار پر بھروسہ رکھتے ہیں،62۔
62۔ (چنانچہ وطن چھوڑتے وقت یہ بھی نہیں خیال کرتے کہ کیا کھائیں گے، کہاں سے پائیں گے) خیال رہے کہ یہ سفر ساتویں صدی عیسوی کے شروع میں خشکی اور تری دونوں سے مکہ سے سینکڑوں میل دور حبشہ کا تھا۔ بیسویں صدی عیسوی کی پر تکلف ریل گاڑیوں اور پر تعیش جہازوں میں نہ تھا۔ (آیت) ” الذین صبروا “۔ یعنی ہر طرح کی تکلیفوں اور ناخوشگو اور واقعات پر صبر سے کام لیتے رہتے ہیں۔
Top