Tafseer-e-Majidi - Ash-Shu'araa : 29
قَالَ لَئِنِ اتَّخَذْتَ اِلٰهًا غَیْرِیْ لَاَجْعَلَنَّكَ مِنَ الْمَسْجُوْنِیْنَ
قَالَ : وہ بولا لَئِنِ : البتہ اگر اتَّخَذْتَ : تونے بنایا اِلٰهًا : کوئی معبود غَيْرِيْ : میرے سوا لَاَجْعَلَنَّكَ : تو میں ضرور کردوں گا تجھے مِنَ : سے الْمَسْجُوْنِيْنَ : قیدی (جمع)
(فرعون) بولا اگر تم نے میرے سوا اور کوئی معبود تجویز کیا تو میں تمہیں قید میں ڈال دوں گا،28۔
28۔ ہندوستان میں سورج بنسی خاندان کی طرف مصر میں بھی ایک نسل رب الارباب یعنی سورج دیوتا کی نسل سے تھی۔ بادشاہ وقت یا فرعون، اسی نسل کا سب سے بڑا نمائندہ اور سورج دیوتا کا مظہر یا اوتار ہوتا تھا، اس کی پرستش عین سورج دیوتا کی پرستش تھی، آج کے زمانہ (یعنی 1945 ء۔ ) میں اس کی قریب ترین مثال ڈھونڈنا ہو تو ملک جاپان کے فرمانروا میکاڈو کو پیش نظر رکھا جائے، جاپانی میکاڈو کو محض بادشاہ نہی، خدایا بڑا دیوتا سمجھتے ہیں۔ اور سب معاملات اس کے ساتھ وہی برتتے ہیں جو سب سے بڑے دیوتا کے ساتھ برتنے چاہئیں۔ ملاحظہ ہو تفسیر انگریزی۔ (آیت) ” من المسجونین “۔ فرعون کے زمانہ کے جیل اپنے شدائد کے لیے مشہور تھے۔ فرعون کی اس دھمکی میں یہ مضمون بھی شامل ہے کہ ان قیدیوں کا حال زار دیکھ لو یہی نوبت تمہاری بھی آنا ہے۔
Top