Tafseer-e-Majidi - An-Najm : 31
وَ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ۙ لِیَجْزِیَ الَّذِیْنَ اَسَآءُوْا بِمَا عَمِلُوْا وَ یَجْزِیَ الَّذِیْنَ اَحْسَنُوْا بِالْحُسْنٰىۚ
وَلِلّٰهِ : اور اللہ ہی کے لیے ہے مَا : جو کچھ فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں ہے وَمَا فِي الْاَرْضِ ۙ : اور جو کچھ زمین میں ہے لِيَجْزِيَ الَّذِيْنَ : تاکہ بدلہ دے ان لوگوں کو اَسَآءُوْا : جنہوں نے برا کیا بِمَا عَمِلُوْا : ساتھ اس کے جو انہوں نے کام کیے وَيَجْزِيَ الَّذِيْنَ : اور جزا دے ان لوگوں کو اَحْسَنُوْا بالْحُسْنٰى : جنہوں نے اچھا کیا ساتھ بھلائی کے
اور اللہ ہی کی ملک ہے جو کچھ بھی آسمانوں میں ہے اور جو کچھ بھی زمین میں ہے،25۔ انجام کار یہ ہے کہ برائی کرنے والوں کو ان کے عمل کی پاداش میں بدلہ دے گا اور نیک کام کرنے والوں کو نیک بدلہ دے گا،26۔
25۔ (کہ قدرت اسی کی کامل ہے) 26۔ یعنی اس کے علم کامل وقدرت کامل کے مجموعہ کا متقضایہ ہے کہ مکلفین کے انجام دو قسم کے ہوں۔ اہل ضلالت کا انجام عذاب پر ہو اور اہل ہدایت کا مسرت و راحت پر۔ (آیت) ” لیجزی “۔ میں ل عاقبت کا ہے۔ یعنی انجام کار یہ ہونا تھا۔ قال الواحیدی اللام للعاقبۃ (کبیر) والتحقیق فیہ ھو ان حتی ولام الغرض متقاربان فی المعنی لان الغرض نھایۃ العقل وحتی للغایۃ المطلقۃ فبینھما مقاربۃ یستعمل احدھما مکان الاخر (کبیر)
Top