Tafseer-e-Majidi - Al-An'aam : 29
وَ قَالُوْۤا اِنْ هِیَ اِلَّا حَیَاتُنَا الدُّنْیَا وَ مَا نَحْنُ بِمَبْعُوْثِیْنَ
وَقَالُوْٓا : اور وہ کہتے ہیں اِنْ : نہیں هِىَ : ہے اِلَّا : مگر (صرف) حَيَاتُنَا : ہماری زندگی الدُّنْيَا : دنیا وَمَا : اور نہیں نَحْنُ : ہم بِمَبْعُوْثِيْنَ : اٹھائے جانے والے
اور یہ کہتے ہیں کہ زندگی تو بس ہماری اسی دنیا کی زندگی ہے اور ہم زندہ اٹھائے جانے والے نہیں،44 ۔
44 ۔ عرب میں جہاں شرک بہ کثرت پھیلا ہوا تھا، وہاں الحادبھی اس معنی میں شائع تھا کہ لوگ علی العموم جزاء وسزا، حشر ونشر کے قائل ہی نہ تھے۔ آج کل کے مادیین کی طرح اسی دنیا کو سب کچھ جانتے تھے۔ ملاحظہ ہو حاشیہ تفسیر انگریزیھی ضمیر حیاۃ کی طرف ہے۔ الضمیر للحیاۃ (بیضاوی)
Top