Tafseer-e-Majidi - Al-An'aam : 28
بَلْ بَدَا لَهُمْ مَّا كَانُوْا یُخْفُوْنَ مِنْ قَبْلُ١ؕ وَ لَوْ رُدُّوْا لَعَادُوْا لِمَا نُهُوْا عَنْهُ وَ اِنَّهُمْ لَكٰذِبُوْنَ
بَلْ : بلکہ بَدَا لَهُمْ : ظاہر ہوگیا ان پر مَّا : جو كَانُوْا يُخْفُوْنَ : وہ چھپاتے تھے مِنْ قَبْلُ : اس سے قبل وَلَوْ : اور اگر رُدُّوْا : واپس بھیجے جائیں لَعَادُوْا : تو پھر کرنے لگیں لِمَا نُهُوْا : وہی روکے گئے عَنْهُ : اس سے و : اور َاِنَّهُمْ : بیشک وہ لَكٰذِبُوْنَ : جھوٹے
ہاں اب ان پر وہ چیز ظاہر ہوکررہی جسے اس کے قبل چھپایا کرتے تھے،42 ۔ اور اگر یہ واپس بھیج دیئے جائیں جب بھی یہ پھر وہی کریں جس سے یہ روکے گئے تھے، اور یقیناً یہ (بالکل) جھوٹے ہیں،43 ۔
42 ۔ یعنی ان کے اعمال کی زشتی وکراہت جو دنیا میں ان پر چھپی رہتی ہے۔ اب علانیہ وبے نقاب نظر آنے لگے گی، من قبائحھم وفضائحھم فی صحفھم وبشھادۃ جوار حھم علیہم (کشاف) مبردلغوی سے منقول ہے کہ مضاف وبال یہاں محذوف ہے۔ قال المبرد بدالھم وبال عقائدھم واعمالھم وسوء عاقب تھا وذلک لان کفرھم ماکان بادیا ظاھرا لھم لان مضارکفرھم کانت خفیۃ (کبیر) 43 ۔ یعنی مشاہدۂ عذاب پر بھی ان کی توبہ صادق ومخصانہ نہیں محض جان بچانے کو ہے۔ (آیت) ” لکذبون “ میں ل تاکید کا ہے، ترجمہ میں اسی لئے ” بالکل “ بڑھا دیا ہے۔
Top