Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 126
وَ مَا تَنْقِمُ مِنَّاۤ اِلَّاۤ اَنْ اٰمَنَّا بِاٰیٰتِ رَبِّنَا لَمَّا جَآءَتْنَا١ؕ رَبَّنَاۤ اَفْرِغْ عَلَیْنَا صَبْرًا وَّ تَوَفَّنَا مُسْلِمِیْنَ۠   ۧ
وَمَا : اور نہیں تَنْقِمُ : تجھ کو دشمنی مِنَّآ : ہم سے اِلَّآ : مگر اَنْ : یہ کہ اٰمَنَّا : ہم ایمان لائے بِاٰيٰتِ : نشانیاں رَبِّنَا : اپنا رب لَمَّا : جب جَآءَتْنَا : وہ ہمارے پاس آئیں رَبَّنَآ : ہمارا رب اَفْرِغْ : دہانے کھول دے عَلَيْنَا : ہم پر صَبْرًا : صبر وَّ تَوَفَّنَا : اور ہمیں موت دے مُسْلِمِيْنَ : مسلمان (جمع)
اور تو ہمیں کیوں سزا دے رہا ہے، بجز اس کے کہ ہم اپنے پروردگار کی نشانیوں پر ایمان لے آئے جب وہ ہم تک پہنچیں اے ہمارے پروردگار ہمارے اوپر صبر (کے مشکیزے) انڈیل دے اور ہماری جان اسلام پر نکال،161 ۔
161 ۔ خاتمہ بالخیر کی دعا کرتے رہنا خاص شیوۂ مومنین ہے۔ (آیت) ” ربنا افرغ علینا صبرا “۔ یعنی ہم کو صبر سے اتنا بہرہ ور کر کہ ہم ہر سختی پر ثابت قدم رہیں۔ باوجود کمال عزم وہمت اپنے عزم وہمت پر تکیہ نہ کرنا اور اللہ ہی سے مدد چاہے جاناخاص شعار مومنین ہے۔
Top