Tafseer-e-Mazhari - Al-Ahzaab : 8
لِّیَسْئَلَ الصّٰدِقِیْنَ عَنْ صِدْقِهِمْ١ۚ وَ اَعَدَّ لِلْكٰفِرِیْنَ عَذَابًا اَلِیْمًا۠   ۧ
لِّيَسْئَلَ : تاکہ وہ سوال کرے الصّٰدِقِيْنَ : سچے عَنْ : سے صِدْقِهِمْ ۚ : ان کی سچائی وَاَعَدَّ : اور اس نے تیار کیا لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے عَذَابًا : عذاب اَلِيْمًا : دردناک
تاکہ سچ کہنے والوں سے اُن کی سچائی کے بارے میں دریافت کرے اور اس نے کافروں کے لئے دکھ دینے والا عذاب تیار کر رکھا ہے
لیسئل الصدقین عن صدقھم . (ایسا اس لئے کیا) تاکہ (قیامت کے دن) سچوں سے ان کی سچائی کے متعلق سوال کرے۔ یعنی ایسا کرنے کی غرض یہ تھی کہ انبیاء صادقین سے دریافت کیا جائے گا کہ تم نے اپنی اپنی امتوں سے کیا کہا تھا ‘ یا کافروں کو ذلیل کرنے اور لاجواب بنانے کیلئے کافروں سے دریافت کیا جائے گا کہ کیا تم نے انبیاء کی تصدیق کی تھی ‘ یا انبیاء کی تصدیق کرنے والوں سے ان کی تصدیق کے متعلق پوچھا جائے گا (کیا تم نے انبیاء کی تصدیق کی تھی) کیونکہ سچے کی تصدیق کرنے والا بھی سچا ہوتا ہے ‘ یا ان مؤمنوں سے جنہوں نے اپنے وعدوں کو سچ کر دکھایا تھا ‘ ان کے صدق کی بازپرس ہوگی یہاں تک کہ ان کو خود اپنے اوپر گواہ بنایا جائے گا۔ واعد للکفرین عذابا الیما . اور کافروں کیلئے اس نے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔
Top