Al-Qurtubi - Al-Anbiyaa : 43
اَمْ لَهُمْ اٰلِهَةٌ تَمْنَعُهُمْ مِّنْ دُوْنِنَا١ؕ لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ نَصْرَ اَنْفُسِهِمْ وَ لَا هُمْ مِّنَّا یُصْحَبُوْنَ
اَمْ : کیا لَهُمْ : ان کے لیے اٰلِهَةٌ : کچھ معبود تَمْنَعُهُمْ : انہیں بچاتے ہیں مِّنْ دُوْنِنَا : ہمارے سوا لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ : وہ سکت نہیں رکھتے نَصْرَ : مدد اَنْفُسِهِمْ : اپنے آپ وَ : اور لَا هُمْ : نہ وہ مِّنَّا : ہم سے يُصْحَبُوْنَ : وہ ساتھی پائیں گے
کیا ہمارے سوا ان کے اور معبود ہیں کہ ان کو (مصائب سے) بچا سکیں ؟ وہ آپ اپنی مدد تو کر ہی نہیں سکتے اور نہ ہم سے پناہ میں دئیے جائیں گے
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ام لھم الھۃ، ام تھم کا معنی ألھم ہے۔ میم صلہ (زائدہ) ہے۔ تمنعھم من دوننا یعنی من عذابنا ہمارے عذاب سے۔ لا یستطیعون یعنی یہ کفار جہ کہتے ہیں کہ ان کی مدد کریں گے جو اپنی مدد نہیں کرسکتے وہ ان کی مدد کیسے کریں گے ؟ ولا ھم منا یصحبون، حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا : یصحبون کا معنی یمنعون یعنی وہ ہم سے بچائے نہیں جائیں گے۔ حضرت ابن عباس ؓ سے اس کا معنی یجارون بھی مروی ہے یعنی وہ پناہ نہیں دیے جائیں گے، یہ طبری کا مختار ہے۔ عرب کہتے ہیں : انلک جارو صاحب من فلان : شاعر نے کہا : یندی بأعلی صوتہ متعوذا لیصحب منھا و الرماح دوانی معمر نے ابن ابی نجیح سے انہوں نے مجاہد سے روایت کیا ہے فرمایا : ینصرون یعنی وہ حفاظت نہیں کیے جائیں گے۔ قتادہ نے کہا : اس کا مطلب ہے اللہ تعالیٰ اپنی رحمت کو انکا ساتھی نہیں بنائے گا۔
Top